Bharat Express

Saudi Arabia Executes 7 People: سعودی عرب میں ہوئے سات افراد کے سر قلم،دو ماہ میں 29 افراد کو دی گئی پھانسی،جانئے کیا ہے جرم

سعودی عرب دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ سزائے موت دی جاتی ہے۔ سال 2023 میں 170 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اس سال اب تک 29 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ دو سال قبل جب سعودی عرب میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو پھانسی دی گئی تھی تو عالمی سطح پر غم و غصہ تھا۔

Mohammad bin Salman-2

سعودی عرب میں منگل (27 فروری) کو 7 افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ دہشت گردی سے متعلق جرائم میں سات افراد کے سر قلم کر دیے گئے۔ 2022 کے اس واقعے کے بعد جس میں ایک دن میں 81 لوگوں کو پھانسی دی گئی تھی، یہ ایک دن میں لوگوں کے سر قلم کرنے  کا بڑا معاملہ ہے۔ مارچ 2022 میں سعودی عرب میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی نے سعودی عرب کی وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سات افراد دہشت گرد تنظیمیں اور ادارے بنانے اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے مرتکب پائے گئے جس کی وجہ سے انہیں یہ سزا دی گئی۔ پھانسی پانے والوں کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ انہوں نے دہشت گردانہ انداز اپنایا جو انہیں خون بہانے پر اکساتا ہے۔ مزید برآں، دہشت گرد تنظیموں اور اداروں کے ساتھ رابطہ، فنڈنگ ​​اور سماجی تحفظ و استحکام میں رکاوٹ  ڈالنے کا بھی ان پر الزامات تھے۔

سال 2023میں 170 لوگوں کو پھانسی دی گئی

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ سزائے موت دی جاتی ہے۔ سال 2023 میں 170 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اس سال اب تک 29 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ دو سال قبل جب سعودی عرب میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو پھانسی دی گئی تھی تو عالمی سطح پر غم و غصہ تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق، سعودی عرب میں 2022 میں چین اور ایران کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ سزائے موت دی گئی۔ سعودی عرب نے گزشتہ سال دسمبر میں سب سے زیادہ سزائے موت دی تھی۔ اسی ماہ 38 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی۔ 2023 میں سزائے موت پانے والوں میں غداری کے مرتکب دو فوجی اور دہشت گرد سرگرمیوں کے الزام میں 33 افراد شامل تھے۔ سعودی عرب میں 2022 میں 147 افراد کو پھانسی دی گئی جس پر انسانی حقوق کے کارکن مسلسل تنقید کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 2019 میں سعودی عرب میں 187 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read