Bharat Express

Congress

اس دوران کیپٹن یوگیش بیراگی نے کانگریس امیدوار ونیش پھوگاٹ کے بارے میں کہا، "وہ ہماری بہن کی طرح ہیں اور جب تک انہوں کھیلا ہے، انہوں نے ملک کا نام روشن کیا ہے، اب وہ کانگریس کی امیدوار ہیں اور میں بی جے پی کا امیدوار ہوں

سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کا یہ بیان سن کر ہال میں موجود سبھی لوگ زور سے ہنس پڑے۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ اس کے بعد انھوں نے  یہ بات صرف آپ کو ہنسانے کے لیے کہی۔ سشیل کمار شندے نے یہ باتیں رشید قدوائی کی کتاب کی ریلیز کے موقع پر کہی۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ہمیں مکمل بھروسہ ہے کہ ہم ہریانہ اور جموں وکشمیر میں بی جے پی کے خلاف الیکشن لڑیں گے اور جیت بھی حاصل کریں گے۔

جولانہ سے کانگریس امیدوار ونیش پھوگاٹ کے چچا مہاویر پھوگاٹ نے کہا، "اس نے پیرس اولمپکس میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن فائنل میں انہیں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ یہ میری ذاتی رائے ہے کہ انہیں 2028 کے اولمپکس میں حصہ لینا چاہیے۔

گری راج سنگھ نے مزید کہا کہ جو لوگ زیادہ جاہل ہوتے ہیں وہ اپنے علم کو بھی زیادہ ظاہر کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کہتے تھے کہ ہم 400 سیٹیں لیں گے، لکھ کر دوں گا، 400 سیٹیں کہاں گئیں؟ اتنی تھیالوجی ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن کے لئے عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے اتحاد سے متعلق بڑی خبرسامنے آرہی ہے، جہاں عام آدمی پارٹی کے لیڈراورراجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ ان کی ہریانہ میں پوری تیاری ہے اورپرچہ نامزدگی داخل کرنے کی تاریخ 12 ستمبرہے۔ ہمارے پاس کم وقت ہے، ہائی کمان کے فیصلے کا انتظارہے، جس کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کردی جائے گی۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ٹیکساس میں منعقدہ اس تقریب میں مزید کہا کہ یہ ایک لڑائی ہے اور یہ لڑائی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں واضح ہو گئی جب ہندوستان کے کروڑوں لوگوں نے واضح طور پر سمجھا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم ہندوستان کے آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔

سیم پترودا نے کہا، "راہل گاندھی کا ایجنڈا کچھ بڑے مسائل کو حل کرنا ہے۔ ان کے پاس ایک وژن ہے جو اس کے خلاف ہے جس کی تشہیر میں بی جے پی نے کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔ مجھے آپ کو بتانا ضروری ہے، وہ 'پپو' نہیں ہیں، وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ پہلے مرحلے میں صرف 10 دن رہ گئے ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے جبکہ بی جے پی نے آج چھٹی فہرست جاری کی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ملک کے کسی مشہور شخص کو اس طرح کی دھمکی ملی ہو، لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس کے خیالات اور سیاسی فیصلوں کی وجہ سے کسی کی جان کیسے خطرے میں پڑ سکتی ہے۔