گری راج سنگھ
Giriraj Singh on Rahul Gandhi: بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے نریندر مودی اور راہل گاندھی کے امریکہ میں انتخابات کو لے کر دیئے گئے بیانات پر سخت حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک گاؤں کی کہاوت ہے کہ سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی، کانگریس جو آزادی کے بعد خوشامد کی سیاست کرتی رہی، سکھوں کو مارتی رہی، اب سبق سکھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
گری راج سنگھ نے مزید کہا کہ جو لوگ زیادہ جاہل ہوتے ہیں وہ اپنے علم کو بھی زیادہ ظاہر کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کہتے تھے کہ ہم 400 سیٹیں لیں گے، لکھ کر دوں گا، 400 سیٹیں کہاں گئیں؟ اتنی تھیالوجی ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔ ان کے سوالات کا جواب دینا خود کو بیلٹ سے نیچے لے جانے کے مترادف ہے۔ وہ اپوزیشن کے لیڈر ہیں، ہم اس شخص کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں جس نے تیسرے انتخابات میں کانگریس پارٹی کو راستے پر لے آیا۔ راہل گاندھی کا جواب دینا حماقت سے بھرا ہوا ہے۔
ایک دن پہلے بھی کیا تھا راہل پر حملہ
اس سے ایک دن پہلے بھی مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے راہل گاندھی پر حملہ کیا تھا۔ بے روزگاری اور چین سے متعلق راہل کے بیان پر گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ چین کے پیسوں پر جی رہے ہیں اور اسی لیے وہ باہر جا کر چین کو فروغ دے رہے ہیں۔ راہل گاندھی بھارت سے باہر جا کر بھارت کی تعریف کرنے کے بجائے خود بھارت کو گالی دے رہے ہیں۔ چین کی تعریف کی۔ ایسے لوگوں پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ جو بھارت سے باہر جا کر بھارت پر تنقید کرتے ہیں اور دشمن ممالک کی تعریف کرتے ہیں۔
آر ایس ایس کے بیان پر بھی کیا طنز
گری راج سنگھ نے راہل گاندھی کے آر ایس ایس سے متعلق بیان پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپنی دادی سے آر ایس ایس کے کردار کے بارے میں پوچھنے کا کوئی طریقہ ہے تو وہ ایسا کریں یا تاریخ کے صفحات سے پوچھیں۔ راہل گاندھی کو آر ایس ایس کو صحیح معنوں میں سمجھنے کے لیے کئی جنم درکار ہوں گے۔ غدار آر ایس ایس کو نہیں سمجھ سکتا اور جو ملک پر تنقید کرنے بیرون ملک جاتے ہیں وہ اس کے جوہر کو نہیں سمجھ سکتے۔
-بھارت ایکسپریس