Bharat Express

Congress

 راجستھان میں بری شکست کے بعد اشوک گہلوت نے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کی یہ میٹنگ پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اورمیزورم کے اسمبلی انتخابات کے بعد اور آج 4 ریاستوں کے نتائج سامنے آنے کے بعد ہو رہی ہے۔

 تلنگانہ میں 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کو 7 سیٹوں پر جیت ملی تھی۔ وہیں بی جے پی کو تب محض ایک سیٹ سے کامیابی ملی تھی۔ 2013 میں بی جے پی کو 5 سیٹیں ملی تھیں۔

مسلم ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی ایم پی نے کہا کہ یہاں پائلٹ کی جیت یقینی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کے ووٹ مفت میں حاصل کئے۔ اس لیے ان کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

انتخابی ریاست مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے انتخابی نتائج کے اعلان سے پہلے ہی کانگریس نے منصوبہ بندی کرلی ہے۔ اس کے لئے اس نے اپنے لیڈران کو آبزرور نامزد کردیا ہے۔

بی آرایس اور کانگریس اور دونوں اکثریت کے اعدادوشمار تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو اے آئی ایم آئی ایم کنگ میکر کے طور پر ابھرے گی۔ حالانکہ ایگزٹ پول صرف علامتی ہوتے ہیں اور ان پر مکمل اعتماد کرنا درست نہیں ہے۔

ملک کی 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ نتائج آنے سے پہلے ہی سیاسی جماعتوں نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گھیرا تنگ شروع کر دیا ہے۔

یوپی کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو مثبت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

2018 کے انتخابات سے پہلے زورم پیپلز موومنٹ کئی جماعتوں پر مشتمل ایک تحریک تھی۔ 2018 کے انتخابات کے دوران تمام جماعتیں اکٹھی ہوئیں اور مشترکہ پارٹی کا اعلان کیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے بعد سامنے آنے والے بیشتر ایگزٹ پولز (انتخابات کے بعد کے سروے) میں راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو آگے رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، جب کہ تلنگانہ اور چھتیس گڑھ  میں کانگریس کے آگے رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔