Bharat Express

Congress

وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں اچھی حکمرانی دی گئی ہے۔ لوگ کیا چاہتے ہیں، وہ گڈ گورننس چاہتے ہیں۔ ہم نے اسے پہنچا دیا ہے۔ ہم نے ہر شعبے میں گڈ گورننس دی ہے۔ ہم نے ہر زمرے کے لیے بہت سے فیصلے کیے ہیں۔

راہل گاندھی نے ایک بار پھر پی ایم مودی پر گوتم اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، "میں نے پارلیمنٹ میں اڈانی جی کا مسئلہ اٹھایا۔ جیسے ہی میں نے اپنی تقریر کی، بی جے پی نے میری لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی

کانگریس ہائی کمان راجستھان انتخابات کو لے کر کافی سنجیدہ ہے۔ اس لیے پارٹی امیدواروں کے انتخاب میں کسی کی سفارش نہیں لی جا رہی۔ سب کچھ سروے پر منحصر ہے۔ یہ سروے بہت خاص ہے۔

اروند کیجریوال سے کانگریس ایم ایل اے کی گرفتاری کے بارے میں پوچھا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب پولیس نے گزشتہ روز کانگریس کے کچھ رہنما کو گرفتار کیا ہے۔ میرے پاس یہ معلومات نہیں ہیں

کھیرا کے خلاف بنیادی الزامات میں اسمگلروں کے ایک بین الاقوامی گینگ کی حمایت اور پناہ دینا اور منشیات کے اسمگلروں سے مالی فائدہ اٹھانا شامل ہے۔

راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس سے پہلے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کو جم کر نشانے پر لے رہے ہیں۔

حال ہی میں حیدرآباد میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم کس فارمولے پر کی جائے گی اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانگریس سیٹ شیئرنگ میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے کہا کہ بی جے پی کے امیدواروں کی فہرست جو 18.5 سال کی بی جے پی حکومت اور سی ایم شیوراج کے 15 سال سے زیادہ کے ترقیاتی دعووں کو جھٹلا رہی ہے وہ کروڑوں کارکنوں کی پارٹی ہونے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کی اندرونی شکست کی یقینی مہر ہے۔

جے پور میں ایک  پروگرام  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’یہ اشارہ صاف ہے کہ راجستھان کا موسم بدل گیا ہے۔ میں بی جے پی کے ہر کارکن اور راجستھان کے عوام کو ان کامیاب یاترا (پریورتن یاترا) کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ آج ہندوستان کی صلاحیتوں کی پوری دنیا میں ستائش ہو رہی ہے۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا، ’’اویسی کو ہمارا چیلنج یہ ہے کہ وہ تلنگانہ کی تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ اویسی بہار اور اتر پردیش میں کس کی مدد کے لیے آتے ہیں۔