مدھیہ پردیش میں بی جے پی سے شکست کے بعد کانگریس نے اب مقننہ پارٹی کی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ پی سی سی چیف کمل ناتھ کی قیادت میں ہوگی۔ اس میٹنگ میں تمام ممبران اسمبلی جمع ہوں گے۔ پارٹی کے ریاستی انچارج رندیپ سرجے والا بھی اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ کانگریس اپنی میٹنگ میں اپوزیشن لیڈر کے نام کو منظوری دے سکتی ہے۔ پارٹی نے اس کے لیے تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ یہ اجلاس 14 دسمبر کو ہوگا۔ پارٹی کی جانب سے تمام ایم ایل ایز کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ اس میں کمل ناتھ سمیت کئی سینئر لیڈر بھی شرکت کرنے والے ہیں۔
رندیپ سرجے والا اور جتیندر سنگھ بھی میٹنگ میں شرکت کے لیے بھوپال پہنچ گئے ہیں۔ شکست کے بعد پارٹی اس میٹنگ میں مزید حکمت عملی پر بات کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ ذمہ داریاں بھی سونپی جا سکتی ہیں۔
قائد حزب اختلاف کے لیے ان ناموں پر بات ہو سکتی ہے۔
انتخابات میں شکست کے بعد اب کون ہوگا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر؟ اس پر کافی بحث چل رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پارٹی کس کا انتخاب کرتی ہے۔ ویسے بہت سے نام اس دوڑ میں شامل ہیں۔ جس میں امنگ سنگھار، بالا بچن، رامنیواس راوت، اجے سنگھ اور راجندر سنگھ سب سے آگے ہیں۔ ساتھ ہی سیاسی ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ پارٹی اس بار چونکا دینے والا نام منتخب کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ قانون ساز پارٹی کا سربراہ بھی منتخب کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے تمام اراکین اسمبلی کو میٹنگ میں شرکت کی ہدایت دی گئی ہے۔
انتخابات میں بری طرح شکست ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کی تیاریوں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ پارٹی کو اسمبلی کی 230 سیٹوں میں سے صرف 66 سیٹیں ہی مل سکیں۔ ایسے میں کانگریس اپنی شکست پر بحث کر کے مزید تیاریوں کی حکمت عملی بنا سکتی ہے۔ بی جے پی ایک بار پھر حکومت چلانے کے لیے تیار ہے۔ بی جے پی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر موہن یادو کو وزیراعلیٰ بنایا ہے۔
-بھارت ایکسپریس