Bharat Express

Telangana Election Result 2023: تلنگانہ میں معلق اسمبلی کے آثار، کنگ میکر کا کردار کیسے نبھا سکتی ہے اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم؟

بی آرایس اور کانگریس اور دونوں اکثریت کے اعدادوشمار تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو اے آئی ایم آئی ایم کنگ میکر کے طور پر ابھرے گی۔ حالانکہ ایگزٹ پول صرف علامتی ہوتے ہیں اور ان پر مکمل اعتماد کرنا درست نہیں ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

Election Result 2023: تمام ایگزٹ پول نے تلنگانہ میں پیشین  گوئی کی تھی کہ کانگریس سب سے زیادہ سیٹیں جیتے گی۔ اگرایگزٹ پول کے اعدادوشمارصحیح ثابت ہوئے توآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) انتخابی نتائج کے بعد کنگ میکرکا کردارنبھا سکتی ہے۔ 4 ریاستوں کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبرکو کیا جائے گا۔ یشتر ایگزٹ پول نے پیشین گوئی کی تھی کہ کانگریس سب سے زیادہ سیٹیں جیتے گی، لیکن اعدادوشمار معلق اسمبلی کے امکان سے انکار نہیں کرتے ہیں۔ تلنگانہ الیکشن کے نتائج سے پہلے، 6 میں سے 4 ایگزٹ پول نے معلق اسمبلی کا اشارہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ اگرایسا ہوتا ہے تو وہ کانگریس کو حکومت بنانے سے روک سکتی ہے۔

9 سیٹوں پراے آئی ایم آئی ایم لڑ رہی ہے الیکشن

واضح رہے کہ ریاست میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ابھی 7 اراکین اسمبلی ہیں۔ پارٹی اس بار 9 سیٹوں پرالیکشن لڑ رہی ہے۔ ان میں سے 7 سیٹیں اولڈ حیدرآباد علاقے میں آتی ہیں۔ اسے اوسی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ ان میں چارمینار، بہادرپورہ، ملکپیٹ، چندریان گٹا، نام پلّی، یاقوت پورہ، اس کارواں سیٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ راجندر نگر اور جبلی ہلس سیٹ سے بھی اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار میدان میں ہیں۔  بیشترایگزٹ پول میں تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں معلق اسمبلی کا امکان ظاہرکیا جا رہا ہے۔ ’انڈیا ٹی وی-سی این ایکس‘ کے ایگزٹ پول کے مطابق، 119 اراکین والے اسمبلی میں کانگریس 79-63 سیٹ حاصل کرکے حکومت بناسکتی ہے۔ بھارت راشٹریہ سمیتی کو 47-31، اے آئی ایم آئی ایم کو 7-5 اور بی جے پی کو 4-2 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کیسے نبھاسکتی ہے کنگ میکر کا کردار؟

ایگزٹ پول کے مطابق، تلنگانہ انتخابی نتائج سے پہلے آئی ایم آئی ایم کو 9-4 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ ایسی صورتحال میں جب بی آرایس کرشمائی اعدادوشمار جو کہ 60 ہے، سے کم ہوجاتی ہے تو اے آئی ایم آئی ایم اپنے موجودہ دوستانہ اتحاد کو دیکھتے ہوئے حمایت دے سکتی ہے۔ اگربی آرایس اورکانگریس دونوں کرشمائی اعدادوشمار تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو اے آئی ایم آئی ایم کنگ میکرکے طور پرابھرے گی۔ حالانکہ ایگزٹ پول صرف علامتی ہوتے ہیں اوران پر مکمل اعتماد کرنا مناسب نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Rajasthan Assembly Election 2023: وسندھرا راجے اور اشوک گہلوت نے گورنر سے کی ملاقات، سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم

واضح رہے کہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں 119 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کا اعدادوشمار 60 ہے۔ کانگریس کو حکومت بنانے کے لئے 4 سیٹوں کی مزید ضرورت ہوگی۔ حالانکہ کانگریس کے پاس متبادل نہیں ہوگا کیونکہ نہ تو بی جے پی اس کے ساتھ جائے گی اور نہ ہی اسدالدین اویسی کے جانے کا امکان ہے۔ ایسے میں اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) بی آرایس کو حمایت دے کرکے سی آرکی حکومت بنواسکتے ہیں۔

  -بھارت ایکسپریس