Bharat Express

Congress

میزورم میں بی جے پی کے کئی بڑے لیڈر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ایسے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے لے کر سونیا گاندھی تک سبھی تجربہ کار کانگریسی بی جے پی پر حملہ آور ہو گئے ہیں

ملکارجن کھرگے نے بدھ (1 نومبر) کو نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انڈیا الائنس کے پی ایم چہرے کے بارے میں کہا، "منتخب ہونے کے بعد، سب بیٹھ کر فیصلہ کریں گے۔"

اسد الدین اویسی کانگریس-بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں لگاتار کرفیو اور انٹرنیٹ پر پابندی کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس-بی جے پی اچھی حکمرانی کا وعدہ کرتے ہیں

اسکیم کی دفعات کے مطابق، ہندوستان کا کوئی بھی شہری یا ملک میں شامل یا قائم کردہ کوئی بھی ادارہ الیکٹورل بانڈ خرید سکتا ہے۔ کوئی بھی شخص انتخابی بانڈز اکیلے یا مشترکہ طور پر دوسرے افراد کے ساتھ خرید سکتا ہے۔

نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا، "جس طرح سے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان لڑائی ہوئی اور دونوں نے کہا کہ وہ یوپی میں تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، یہ انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان اسمبلیوں میں انتخابات کے بعد ہم دوبارہ ملیں گے اور ساتھ بیٹھ کر اچھا کام کرنے کی کوشش کریں گے۔

اسرائیلی حملے کا ذکر کرتے ہوئے سونیا گاندھی اپنے مضمون میں لکھتی ہیں، ''غزہ اور اس کے گرد و نواح میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند کارروائیاں بہت سنگین ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد جن میں معصوم بچوں، خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد شامل ہے، جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

راہل نے کہا کہ یہ ایک ماڈل ہے جسے ہم پورے ہندوستان میں نافذ کریں گے۔ چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ 2018 میں، کانگریس نے چھتیس گڑھ کی 90 میں سے 68 اسمبلی سیٹوں پر 43.9 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

وسندھرا راجے کو انتخابات میں بی جے پی نے ابھی تک کوئی اہم ذمہ داری نہیں دی ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے حامیوں میں بھی غصہ پایا جارہا ہے۔

جیوتی مردھا کے بعد اب جیوتی کھنڈیلوال کے بی جے پی میں شامل ہونے سے نیا ماحول بن رہا ہے۔ جے پور میں اس ردوبدل کے بعد کئی سیٹوں پر ذات پات سے متعلق ماحول بنیں گے اور بگڑ جائیں گے۔ وہیں سابق ایم ایل اے چندر شیکھر ویدیا، سابق کانگریس ایم ایل اے نند لال پونیا، جھنجھنو سے ہری سنگھ سہارن، ساورمل مہریا بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ ودیادھر نگر کے بھی کئی لوگ بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔

ان اسٹار مہم چلانے والوں میں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، دگ وجے سنگھ، ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، اشوک گہلوت، سچن پائلٹ کے نام شامل ہیں۔