ہیمنت سورین
رانچی: جھارکھنڈ کی گانڈے اسمبلی سیٹ سے جے ایم ایم کے ایم ایل اے سرفراز احمد کے استعفیٰ کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے۔ اپوزیشن بھی اپنے پورے تیور میں ہے۔ سیاسی جوش و خروش کے درمیان رانچی کے کانکے روڈ پر واقع وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے آڈیٹوریم میں 3 جنوری کو اتحادی جماعتوں کے ایم ایل اے کی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت میں شامل تمام ایم ایل اے کو بھی اس میٹنگ میں موجود رہنے کو کہا گیا ہے۔ جے ایم ایم کے مرکزی جنرل سکریٹری ونود کمار پانڈے نے اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا ہے۔ اس دوران ٹھوس معلومات کے مطابق وزیر اعلیٰ کی کال پر ایڈووکیٹ جنرل صبح وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچے ہیں۔ جس کے بعد یہ بحث بہت تیز ہوگئی کہ وزیراعلیٰ اور ایڈووکیٹ جنرل کے درمیان کئی معاملات پر بات ہوئی۔
اس سے قبل یہ بحث تھی کہ حکمراں جماعت کا اجلاس 4 جنوری کو بلایا جانا ہے۔ گانڈے کے ایم ایل اے سرفراز احمد کے استعفیٰ کو لے کر طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ اس معاملے میں گوڈا سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے ٹویٹ کو لے کر سیاسی جماعتوں میں ہنگامہ ہے۔ نشی کانت نے ٹویٹ کیا تھا کہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین استعفیٰ دے دیں گے اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین وزیر اعلیٰ بنیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: عام آدمی پارٹی ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف ای ڈی کی کارروائی، دہلی میں چار سے پانچ مقامات پر چھاپہ
ای ڈی کے ساتویں سمن پر بھی قیاس آرائیاں
سی ایم کو بھیجے گئے ای ڈی کے ساتویں سمن پر بھی سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ ای ڈی کی کارروائی کے خوف کے درمیان جھارکھنڈ کی مخلوط حکومت نے متبادل راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ ساتواں سمن 29 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ ان سے پوچھ گچھ کرنی ہے، وہ بتائیں کہ وہ کب اور کہاں دستیاب ہوں گے۔ یہ بھی قیاس کیا جا رہا ہے کہ سی ایم ہیمنت سورین ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے بجائے عدالت سے رجوع کرنا بہتر سمجھیں گے۔ اگر ای ڈی سی ایم کے خلاف وارنٹ حاصل کر لیتی ہے، تب بھی سی ایم اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر کے اپنا راستہ آسان بنا سکتے ہیں کیونکہ ای ڈی کے سمن سے متعلق کئی معاملات ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔