آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کی بہن وائی ایس شرمیلا کو کانگریس نے ریاستی صدر بنایا ہے۔
آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن وائی ایس شرمیلا جمعرات یعنی 04 جنوری 2024 کو کانگریس میں شامل ہوگئیں۔ کانگریس کے قومی صدرملیکا ارجن کھڑگے اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی موجودگی میں انہوں نے پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔
#WATCH | YSRTP chief & Andhra Pradesh CM’s sister YS Sharmila joins Congress, in the presence of party president Mallikarjun Kharge and Rahul Gandhi, in Delhi pic.twitter.com/SrAr4TIZTC
— ANI (@ANI) January 4, 2024
وائی ایس شرمیلا کے کانگریس میں شامل ہونے سے پارٹی کو آندھرا پردیش میں مضبوطی ملے گی۔ شرمیلا آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی کی بہن ہیں۔ انہوں نے کانگریس میں شامل ہوتے ہی اپنی پارٹی وائی ایس آرتلنگانہ کا کانگریس میں انضمام کا بھی اعلان کردیا۔ شرمیلا نے کہا کہ میرے والد کا خواب تھا کہ راہل گاندھی وزیراعظم بنیں، مجھے خوشی ہے کہ میں اس کے لئے کام کروں گی۔ شرمیلا نے کہا کہ انہیں عیسائی کے طور پر منی پور تشدد کی وجہ سے بہت تکلیف ہوئی۔ اگر سیکولرپارٹی اقتدارمیں نہیں ہوگی تو یہی ہوگا۔
#WATCH | YS Sharmila merges YSR Telangana Party with Congress
“Congress party is still the largest secular party of our country and it has always upheld the true culture of India and built foundations of our nation…” pic.twitter.com/lk6hlGdZBq
— ANI (@ANI) January 4, 2024
کون ہیں وائی ایس شرمیلا؟
وائی ایس شرمیلا آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن کی بہن ہیں اور متحدہ آندھرا پردیش کے کانگریسی وزیراعلیٰ آنجہانی وائی ایس آر کی بیٹی بھی ہیں۔ سال 2012 متحدہ آندھرا پردیش میں اچانک جگن موہن ریڈی نے کانگریس چھوڑ کروائی ایس آرسی پی کی تشکیل کی۔ ان کے ساتھ 18 اراکین اسمبلی بھی کانگریس سے الگ ہوگئے۔ اس کے کچھ دن بعد جگن موہن ریڈی بدعنوانی میں جیل بھیجے گئے۔ تب ان کی ماں وائی ایس وجیما اوربہن وائی ایس شرمیلا نے نئی پارٹی کو سنبھالا۔ وائی ایس آرسی پی نے الیکشن میں جیت درج کی۔ بعد میں جگن موہن ریڈی وزیراعلیٰ بنے اور یہاں سے دونوں بھائی بہن میں بھی اختلاف ہوا اور پھریہ اختلاف بڑھتا چلا گیا۔ سال 2021 میں وائی ایس شرمیلا نے میڈیا کے سامنے یہ اعتراف کیا کہ ان کے بھائی کے ساتھ ان کے سیاسی اختلافات ہیں۔ جولائی 2021 میں ہی انہوں نے وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی تشکیل کی۔
-بھارت ایکسپریس