Bharat Express

China

وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وانگ نے سرحدی علاقوں میں امن و سکون سے متعلق زیر التوا مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ مشرقی لداخ میں گزشتہ تین سالوں سے ہندوستان اور چین کے درمیان فوجی تعطل جاری ہے۔ جے شنکر نے اسے اپنے طویل سفارتی کیریئر کا سب سے پیچیدہ چیلنج قرار دیا ہے۔

پاکستان کے ساتھ جاپان کے پرانے تعلقات ہیں اور اس نے پاکستان کو مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں جاپان کے تعلقات ہندوستان کے ساتھ تیزی سے مضبوط ہوئے ہیں جبکہ پاکستان نے چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ بلاول کا یہ دورہ چین اور جاپان کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرنے کے لیے ہے۔

ایس جے شنکر نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردی ختم ہونے تک پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات پر یہ بھی کہا کہ بیجنگ کے ساتھ تعلقات میں اس وقت اتار چڑھاؤ آرہا ہے

تجویز میں ایل اے سی  پر اسٹیٹس کیو کو بدلنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرنے سمیت چین کی مختلف اشتعال انگیز اقدامات کی مذمت کی گئی ہے۔

قطر انرجی نے نومبر میں چین کے سینوپیک کے ساتھ 27 سالہ سپلائی کا معاہدہ 4 ملین ٹن سالانہ پر سیل کیا۔ سرکاری چینی گیس کمپنی نے بھی 8 ملین ٹن سالانہ صلاحیت کی ایک ایل این جی ٹرین کے 5 فیصد کے برابر ایکویٹی حصص لیا۔

اعداد وشماراورسرمایہ کاریوں پر نظرڈالیں جوپہلے سے عمل میں آچکی ہیں توایک نئی صاف ستھری توانائی معیشت ابھرکرسامنے آتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم تیل اورگیس کا استعمال مکمل طورپرترک کر دیں گے۔ ہم آئندہ برسوں میں بھی تیل اورگیس کا استعمال کرتے رہیں گے۔

چینی صدر شی جنپنگ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا بنیادی حل 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو،ساتھ ہی ساتھ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے لیے ترقیاتی امداد اور انسانی امداد میں اضافہ کرنا چاہیے۔

پروجیکٹ چیتا "ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان دوستی کی ایک نئی علامت" کے طور پر ابھرا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ کہ کئی دہائیوں کی مشترکہ سیاسی جدوجہد،  عصری دنیا کی تیاری کا چیلنج، ٹیکنالوجی کا وعدہ، مشترکہ ٹریننگ کا جوش اور مشترکہ تجربات ان چیزوں میں سے ہیں جو ہندوستان اور نمیبیا کو کئی طریقوں سے ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین کے علاوہ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر معیشتوں میں شرح نمو گزشتہ سال کے 4.1 فیصد سے کم ہو کر اس سال 2.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

سوڈان میں حالیہ خانہ جنگی میں اب تک 1800 لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔1.2 ملین سوڈانی شہری پوری طرح سے بے گھر، بے یارومددگار اور لاچار ہوچکے ہیں ، جبکہ چار لاکھ سوڈانی شہری ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔