بھارت اور چین کے درمیان کمانڈر سطح کی میٹنگ۔فوٹو۔ اے این آئی
India-China: لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر جاری کشیدگی کے درمیان منگل (15 اگست) کے روز ہندوستان اور چین کے درمیان کور کمانڈر سطح کی میٹنگ ہوئی۔ یہ کمانڈر سطح کی میٹنگ کا 19واں دور تھا۔ جس کا انعقاد 13-14 اگست کو ہندوستانی سرحد پر چشول-مولڈو میٹنگ پوائنٹ پر کیا گیا تھا۔
مسائل کوجلد از جلد حل کرنے پراتفاق
چین کے ساتھ فوجی مذاکرات پر وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور چین دونوں فریقوں کے درمیان درمیان مغربی خطے میں ایل اے سی (LAC) پر باقی ماندہ مسائل کے حل پر مثبت، تعمیری اور گہرائی سے بات چیت ہوئی۔ دونوں فریقوں نے ان مسائل کو جلد از جلد حل کرنے اور متواتر مذاکرات کرنے پر اتفاق کیا۔
ایل اے سی پر فوج کی واپسی کے معاملے پر بھی بات چیت
دونوں فریقوں نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر فوجیوں کی واپسی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ کے دوران ہندوستان نے دیپسانگ اور ڈیمچوک سمیت دیگر ٹکراؤ والے پوائنٹس سے فوجوں کی جلد از جلد واپسی کا چین پر دباؤ ڈالا۔ اس کے ساتھ ہی میٹنگ میں علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے پر بھی بات چیت کی گئی۔
برکس سربراہی اجلاس سے قبل ہوئی میٹنگ
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ فوجی بات چیت جنوبی افریقہ میں ہونے والی برکس سربراہ کانفرنس سے ایک ہفتہ قبل ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ہیں۔ اس سے قبل مذاکرات کا 18واں دور 23 اپریل کو منعقد کیا گیا تھا۔ اس دوران بھی بھارت نے دیپسنگ اور ڈیمچوک سے فوج کو ہٹانے پر زور دیا تھا۔
دونوں فریقوں کے درمیان کھل کر ہوئی بات چیت
دونوں فریقوں نے مغربی خطے میں ایل اے سی پر متعلقہ مسائل کے حل پر کھل کر اور گہرائی سے بات چیت کی تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و سلامتی کو بحال کیا جا سکے، جس سے دو طرفہ تعلقات میں مزید پیش رفت ہو سکے۔ بتا دیں کہ ریاستی لیڈران کی طرف سے دی گئی رہنمائی کے مطابق اور مارچ 2023 میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان میٹنگ میں، انہوں نے کھلے اور واضح انداز میں تبادلہ خیال کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔