بیجنگ میں سیلاب سے 11 افراد موت، 27 لاپتہ
Beijing: ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے منگل کو اطلاع دی کہ شدید بارش نے ریلوے اسٹیشنوں کو بند کرنے اور لوگوں کو اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں بھر گیا ہے اور سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے قرب کے علاقوں میں کئی دنوں سے جاری شدید بارش کے باعث آنے والے سیلاب میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 27 لاپتہ ہیں۔
بیجنگ میں 31,000 سے زیادہ لوگوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا، 4,000 سے زائد تعمیراتی مقامات پر کام روک دیا گیا، تقریباً 20,000 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کے بعد معائنہ کیا گیااور شہر کے خوبصورت مقامات کو بند کر دیا گیا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق۔ فلائٹ ٹریکنگ ایپ فلائٹ ماسٹر کے مطابق دارالحکومت کے دونوں ہوائی اڈوں نے پیر کی سہ پہر 200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کیں، جن میں سے 600 کے قریب تاخیر ہوئی۔
بیجنگ میں موسم عام طور پر خشک ہوتا ہے اور وہاں بارش کی معمولی مقدار ہوتی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایسے میں ماضی میں ہونے والی شدید بارش یہاں کے لیے غیر معمولی ہیں۔ شمالی چین کے دیگر حصوں میں کبھی شاید اتنی شدید بارش ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس پی ایم ایل اے پوجا پال نے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر کو لے کر جاری کیا بیان
جولائی کے اوائل میں، چونگ کنگ کے جنوب مغربی علاقے میں سیلاب سے کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اور شمال مغربی صوبے لیاؤننگ میں تقریباً 5,590 افراد کو وہاں سے نکالنا پڑا تھا۔ وسطی صوبے ہوبی میں بارش کے طوفان نے مکینوں کو اپنی گاڑیوں اور گھروں قید کرکے رکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان کے بھیلواڑہ کے اسکول کے لڑکوں نے طالبہ کی پانی کی بوتل میں ملایا پیشاب
چین کی حالیہ تاریخ میں سب سے مہلک اور تباہ کن سیلاب 1998 میں آیا تھا، جب 4,150 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر دریائے یانگسی کے کنارے تھے۔
2021 میں وسطی صوبے ہینان میں سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال 20 جولائی کو ژینگ زو کے صوبائی دارالحکومت میں ریکارڈ بارش ہوئی، جس سے سڑکیں بہتی ندیوں میں تبدیل ہو گئیں ۔
بھارت ایکسپریس