Bharat Express

Champions Trophy 2025

ٹرافی ٹور آئی سی سی کے ہر بڑے ایونٹ سے پہلے ایک پروموشنل ایونٹ ہے، لیکن جمعرات کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اس کا اعلان کرنے کے بعد یہ ایک تنازع کا شکار ہوگیا۔

چیمپئنز ٹرافی2025 کے حوالے سے معاملہ بگڑتا جا رہا ہے۔ بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے کہا ہے کہ ٹیم انڈیا کسی بھی حالت میں پاکستان نہیں جائے گی۔

11 نومبر سے اس ٹورنامنٹ میں صرف 100 دن باقی رہ جائیں گے اور ای ایس پی این کرک انفو کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق آئندہ ہفتے لاہور میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان فی الحال ملتوی کیا جا سکتا ہے۔

ٹیم انڈیا چیمپئنس ٹرافی کے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیل سکتی ہے۔ اس سے قبل سری لنکا کے بارے میں بھی بات ہوئی تھی۔ لیکن بی سی سی آئی نے دبئی کی تجویز دی ہے۔ اس لیے اب چیمپئنس ٹرافی 2025 کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل میں کیا جا سکتا ہے۔

باسط علی نے کہا نے مزید کہا، "لیکن یہ 70 فیصد تصدیق شدہ ہے کہ ہم لاہور میں بھارت کی میزبانی کریں گے۔ چمپئنز ٹرافی کا شیڈول 11 نومبر کو جاری ہوجائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پرعزم ہے۔ اس نے رسد اور سیکورٹی انتظامات کو آسان بنانے کے لیے ہندوستان کے تمام میچوں کی میزبانی ہندوستانی سرحد کے قریب واقع شہر لاہور میں کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

محسن نقوی نے کہا، "ہندوستانی ٹیم کو یہاں ضرور آنا چاہیے، مجھے نہیں لگتا کہ ٹیم انڈیا یہاں آنا منسوخ کر دے گی یا اپنا پلان ملتوی کر دے گی۔ ہمیں پورا اعتماد ہے کہ چمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں ہی ہو گا۔"

چمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے آئی سی سی ایک پانچ رکنی ٹیم کو پاکستان بھیج رہا ہے۔ جو ہوٹل سے لے کر پچ تک کی جانچ کرے گی اور پھر آئی سی سی کو رپورٹ دے گی۔

ان سائیڈ اسپورٹس سے بات کرتے ہوئےبی سی سی آئی  اہلکار نے کہا، "چمپیئنز ٹرافی کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ہمارا موقف واضح ہے۔ ہم وہی کریں گے جو حکومت کہے گی۔

سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں۔ اب انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ ’اب سارا فیصلہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کندھوں پر آ گیا ہے