Bharat Express

Champions Trophy 2025

اس کا اطلاق 2028 میں کھیلے جانے والے خواتین کے T20 ورلڈ کپ پر بھی ہو سکتا ہے۔ یہ اگلے سائیکل کا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہو گا اور اس کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے۔ نیوٹرل مقام کی تجویز میزبان بورڈ آئی سی سی کی طرف سے دی گئی حتمی منظوری کے ساتھ کرے گا۔

چمپئنزٹرافی 2025 سے متعلق ہندوستان اورپاکستان کے درمیان تنازعہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اب آئی سی سی دونوں کے درمیان تنازعہ کا حل نکالے گا۔

چمپئنز ٹرافی 2025 کے لئے ہائی برڈ ماڈل اپنے کے بدلے پاکستان نے آئی سی سی کے سامنے ایک شرط رکھی تھی۔ وہ ہندوستان میں ہونے والے ٹورنا منٹ بھی ہائی برڈ ماڈل پرکھیلنا چاہتا ہے، لیکن اس شرط پراب ایک بڑا اپڈیٹ سامنے آیا ہے، جو ٹی-20 ورلڈ کپ 2026 سے متعلق ہے۔

چمپئنز ٹرافی 2025 سے متعلق ہندوستان اورپاکستان کرکٹ بورڈ آمنے سامنے ہیں۔ یہ ٹورنا منٹ فروری میں کھیلا جانا ہے، لیکن ابھی تک اس ٹورنا منٹ کا شیڈول سامنے نہیں آیا ہے۔ 5 دسمبرکو بھی آئی سی سی کی میٹنگ میں اس کا حل نہیں نکلا ہے۔ اب میٹنگ کی نئی تاریخ سامنے آئی ہے۔

چمپئنزٹرافی کا معاملہ ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے، جس نے اب ایک نیا موڑلے لیا ہے۔ بی سی سی آئی نے پاکستان کا ایک بڑا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔

پی سی بی چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان ہر قسم کے فیصلے میں برابری چاہتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق بورڈ نے حال ہی میں آئی سی سی کے سامنے دو شرائط رکھی ہیں۔

پاکستان کوآئندہ سال فروری-مارچ میں چمپئنزٹرافی کی میزبانی کرنی ہے، لیکن اس سے متعلق گزشتہ کافی وقت سے تعطل بنا ہوا ہے۔ ٹیم انڈیا کو پاکستان بھیجے جانے سے منع کرنے کے بعد سے ہی مسلسل ہائی برڈ ماڈل پر ٹورنا منٹ کے انعقاد کے لئے پاکستان کو منانے کی کوشش ہورہی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ہائبر ماڈل پر نہ مانا تو ایونٹ سری لنکا منتقل کرنے کا آپشن موجود ہے۔انہیں تمام باتوں کے ساتھ آج میٹنگ شروع ہوئی تھی لیکن بہت جلد حتمی فیصلے کے لیے دبئی میں ہونے والا آئی سی سی کے بورڈ کا اہم اجلاس کل تک کیلئے  ملتوی کردیا گیا۔

چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک آٹھ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانی ہے۔ توقع ہے کہ اس مقابلے کے لیے ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے گا۔ ساتھ ہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کا دورہ نہیں کر رہی ہے۔ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں میں ماضی میں بھی بیان بازی ہوتی رہی ہے۔

ٹرافی ٹور آئی سی سی کے ہر بڑے ایونٹ سے پہلے ایک پروموشنل ایونٹ ہے، لیکن جمعرات کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اس کا اعلان کرنے کے بعد یہ ایک تنازع کا شکار ہوگیا۔