Bharat Express

CAA

حکومت ہند یہ قانون پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا شکار ہندو، سکھ، بدھ، جین، عیسائی اور پارسی مذاہب سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دینے کے لیے لائی ہے۔

سال 2019 میں نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت قانون میں ترمیم کی تھی۔ اس میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آنے والی چھ اقلیتوں (ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بدھ اور پارسی) کو ہندوستانی شہریت دینے کا بندوبست کیا گیا تھا۔

انہو ں نے صدر دروپدی مرمو کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ اگر CAA کو منسوخ نہیں کیا گیا تو وہ ریاست بھر میں 'جمہوری عوامی تحریک' چلائیں گے۔

مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا، "سی اے اے ملک کا قانون ہے اور اس کا نوٹیفکیشن ضرور جاری کیا جائے گا۔ اسے انتخابات سے پہلے جاری کیا جائے گا۔ اس بارے میں کسی کو کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کی مظلوم اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینا بھی کانگریس قیادت کا وعدہ ہے۔

امت شاہ نے کہا، "میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے کسی بھی شخص کی شہریت نہیں چھینے گا۔ اس کا مقصد صرف پاکستانی، افغان اور بنگلہ دیشی اقلیتوں کو شہریت دینا ہے جو مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں"۔

مرکز کی نریندر مودی حکومت نے یہ قانون لایا تھا۔ اس قانون کے تحت 31 دسمبر 2014 تک بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہندوستان آنے والے مظلوم غیر مسلموں (ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی) کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کے نام سے سوشل میڈیا پرایک پیغام وائرل کیا جارہا ہے اور مسلمانوں سے بڑی اپیل کی جا رہی ہے۔ اس میں مس کال سے لے کر بینک اکاؤنٹ خالی ہونے تک کی بات کہی ہے۔

پورے ملک میں سی اے اے کے خلاف طویل وقت تک احتجاج ہوا تھا۔ اب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت سی اے اے قانون کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

امت شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے ملک کا قانون ہے اور اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ ہماری پارٹی کا عزم ہے۔ اس سے پہلے بھی امت شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں پر اس قانون کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر میں نے انہیں کسی بھی موضوع پر نہیں بخشا، لیکن انہوں نے اس کا بدلہ نہیں لیا۔