Bharat Express

CAA

مسلم باشندوں کے ایک بڑے حصے کو خدشہ ہے کہ انہیں اپنی شہریت ثابت کرنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آل انڈیا متوا مہاسنگھ کے جنرل سکریٹری مہتوش بیدیا نے اعتراف کیا کہ سی اے اے کو لے کر مسلمانوں کے ایک حصے میں غصہ اور الجھن ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں این آر سی کی اجازت نہیں دوں گی۔ آسام میں 19 لاکھ ہندو بنگالیوں کے نام فہرست سے نکال دیے گئے ہیں۔

چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پربیر پورکایست شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کے خلاف احتجاج کرنے کی آڑ میں غلط معلومات پھیلانے کی مہم میں ملوث تھے۔

ٹی ایم سی کا منشور جاری کرتے ہوئے پارٹی لیڈر ڈیرک اوبرائن نے کہا - اگر مرکز میں ٹی ایم سی حکومت بنتی ہے تو منریگا کو بڑھا کر 400 روپے یومیہ کر دیا جائے گا، سب کے لیے مستقل مکان ہوں گے

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج غلط فہمی پر مبنی تھا اور اب انہیں (مظاہرین) اپنا جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کئی دن گزر چکے ہیں۔ آسام میں اب تک صرف ایک درخواست آئی ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا، "سی اے اے قانونی شہریوں کو غیر ملکی بنانے کا ایک جال ہے۔جسے وہ قبول نہیں کریں گیں۔ ہم مغربی بنگال میں نہ تو سی اے اے اور نہ ہی این آر سی کو لاگو ہونے دیں گے۔

وزارت داخلہ کے دستاویز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی اے اے مذہب کی بنیاد پر درجہ بندی یا امتیازی سلوک نہیں کرتا، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ صرف ریاستی مذہب والے ممالک میں مذہبی ظلم و ستم کی درجہ بندی کرتا ہے۔

سنگر زوبین گرگ کے علاوہ سال 2019 میں سی اے اے کے خلاف تحریک کے دوران مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ریاست کی معروف شخصیات نے بھی آواز اٹھائی تھی۔

این سی پی کا خیال ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے مسلمانوں کو کسی طرح سے کوئی نقصان نہیں ہوگا اورنہ ہی ان کی شہریت لی جائے گی۔ بلکہ یہ بیرون ممالک (پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان) سے آنے والے اقلیتوں کو شہریت دینے کے لئے بنایا گیا ہے

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے زیراہتمام انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرمیں سی اے اے اورہندوستانی مسلمانوں کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کا مقصد مسلمانوں کے شکوک وشبہات کو دور کرنا تھا۔