شہریت کے اصول: شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اےپر جلد ہی بڑا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ حکومت سے وابستہ ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا نوٹیفکیشن لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہی جاری کردیا جائے گا۔ درحقیقت، وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ حکومت لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی سی اے اے کے لیے قواعد جاری کرے گی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو سی اے اے سے متعلق جاری شکوک ختم ہو جائیں گے۔ کیونکہ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ یہ قانون انتخابات سے پہلے آئے گا یا بعد میں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو سی اے اے کے تحت بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت فراہم کی جائے گی۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو 31 دسمبر سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔
وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ حکومت لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی سی اے اے کے لیے قواعد جاری کرے گی۔ اسے حکومت کی جانب ایک بڑا سیاسی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ کئی دنوں سے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ شہریت (ترمیمی) قانون کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ یہ ملک کا قانون ہے۔ یہی نہیں، انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر اس معاملے پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
امت شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے ملک کا قانون ہے اور اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ ہماری پارٹی کا عزم ہے۔ اس سے پہلے بھی امت شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں پر اس قانون کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس قانون کی بنیادی بات یہ ہے کہ ہندوستان کے تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینے کے قوانین کو آسان بنایا گیا ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 نے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی مذاہب کے تارکین وطن کے لیے شہریت کے قوانین کو آسان بنا دیا ہے۔ اس سے پہلے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لیے کسی کے لیے یہاں کم از کم 11 سال رہنا لازمی تھا۔ اس اصول کو آسان بناتے ہوئے شہریت حاصل کرنے کی مدت ایک سال سے بڑھا کر چھ سال کر دی گئی ہے، یعنی ان تینوں ممالک سے مذکورہ چھ مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ جو گزشتہ ایک سے چھ سال میں ہندوستان آکر آباد ہوئے ہیں۔ وہ شہریت حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔