Bharat Express

BSP

ذرائع کے مطابق بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات-2024 کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے اور یوپی کی کئی سیٹوں پر بڑے چہروں کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ اس سلسلے میں بی ایس پی نے بھی پارٹی کے کچھ خاص چہروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔

امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے دہلی میں میڈیا کے سامنے بیان میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا نام لے کر ان کی تعریف کی اور بی جے پی پر نشانہ سادھا۔

بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو پارٹی سے باہر کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی جانب سے اس کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی طرف سے کنور دانش علی پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔

بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے پارلیمنٹ حملے پر ان کے بیان پر ہمنتا بسوا شرما کو گھیر لیا۔ انہوں نے کہا کہ یا تو اس کا حافظہ کمزور ہے یا وہ جان بوجھ کر یہ کہہ رہا ہے۔ پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملہ اس وقت ہوا جب بی جے پی حکومت میں تھی۔

انیل کمار نے میٹنگ میں موجود ہزاروں کارکنوں کے ساتھ یہ عہد لیا کہ ہم بہوجن سماج کے لوگ آگے بڑھیں گے اور بہن مایاوتی کو وزیر اعظم بنانے کے لیے کام کریں گے کیونکہ کانشی رام نے کہا تھا کہ ہم بہوجنوں اور بابا صاحب کے آئین کا احترام کریں گے۔

عمران مسعود نے 1987 میں سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 2001 میں، انہوں نے بلدیہ سہارنپور میں چیئرمین کے عہدے کے لیے پہلا الیکشن لڑا، لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مغربی یوپی کا مسئلہ اٹھانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ یہ مسئلہ راشٹریہ لوک دل، سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ بی ایس پی کی پریشانیوں کو بڑھا سکتا ہے۔

دانش علی نے بھی پی ایم مودی کو خط لکھ کررمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی ایس پی ایم پی نے ٹویٹر پر اس کے بارے میں لکھا تھا، "دنیا دیکھ رہی ہے۔ آپ اس بار بھی خاموش ہیں۔

مایاوتی کی پارٹی کسی کیمپ میں نہیں جائے گی۔ بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے لیے لکھنؤ میں پارٹی دفتر میں ایک جائزہ میٹنگ بلائی تھی۔ میٹنگ کے بعد جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بی ایس پی دونوں اتحادوں سے خود کو دور کرے گی اور اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑے گی۔

دانش علی نے کہا کہ آٹھ دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ آج میں نے ایوان کے قائد نریندر مودی جی کو خط لکھا ہے جس کا میں رکن ہوں، کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ 21 ستمبر اور اس سے تین دن پہلے ایوان کے اندر جو کچھ بھی ہوا، مودی جی نے ارکان کے طرز عمل کی بات کی تھی۔