Bharat Express

BSP

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "کانگریس کی طرف سے، ہم نے ایک خط لکھا ہے اور اپنا اعتراض ظاہر کیا ہے۔ جس طرح ہمارے پارلیمنٹ ہاؤس کی توہین اور بے حرمتی کی گئی ہے، ہم نے اس پر احتجاج کیا ہے۔

جب رمیش بیدھوری لوک سبھا میں اپنا بیان دے رہے تھے تو بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد اور چاندنی چوک دہلی کے ایم پی ڈاکٹر ہرش وردھن ہنس رہے تھے۔ تاہم جب ایوان سے باہر آنے کے بعد میڈیا کی طرف سے سوال پوچھے گئے تو روی شنکر پرساد نے کہا کہ وہ ایسے بیان کی حمایت نہیں کر سکتے

سپریا شرینیت نے کہا، "سب سے بڑا امتحان لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کا تھا، اگر اپوزیشن اراکین گہری سانس لیں تو بھی وہ معطل ہو جاتے ہیں اور یہاں ایک ایم پی نے نفرت انگیز تقریر کی اور اسے صرف تھوڑی سی ڈانٹ پڑی۔"

بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے جمعہ کے روز لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بی جے پی رکن رمیش بدھوڑی کے خلاف ان کے قابل اعتراض تبصروں کے لئے خط لکھا اور اس معاملے کو پریولیج کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کی۔

حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کچھ نئے قوانین یا دیگر مضامین پیش کرے جو ضروری نہیں کہ فہرست ایجنڈے کا حصہ ہوں۔

مایاوتی اب یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی بھی پارٹی کے فیصلوں پر کسی بھی طرح سے سوال اٹھائے، یہی وجہ ہے کہ وہ ریاستی عہدیداروں کے ساتھ مسلسل جائزہ میٹنگیں کر رہی ہیں۔

مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ میڈیا پر بھی حملہ کیا ہے اور کہا کہ بے وجہ کی بیان بازی سے میڈیا کو بچنا چاہئے۔ پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ دونوں ہی اتحاد سے بی ایس پی برابر کی دوری بنائے رکھے گی اور اکیلے ہی الیکشن لڑے گی۔

بی ایس پی کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کے بارے میں  عمران مسعود کو کئی بار تنبیہ بھی کی گئی۔ لیکن اس کے باوجود ان کے کام کرنے کے انداز میں کوئی بہتری نہیں آئی، جس کی وجہ سے انہیں آج بی ایس پی سے نکال دیا گیا۔

راجستھان کے بھرت پور ضلع کی یہ سیٹ بھی کمال کی ہے۔اس سیٹ پر 2018 میں مایاوتی اور اکھلیش یادو کے درمیان مقابلہ ہوا تھا، جس میں مایاوتی نے جیت حاصل کی تھی۔ جبکہ اکھلیش کی سماج وادی پارٹی کو 25 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ بی ایس پی کے واجب علی نے ایس پی کے نیم سنگھ کو ہرایا۔

منی پور کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ’’پورا ملک منی پور میں مسلسل تشدد اور کشیدگی سے پریشان ہے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا تازہ واقعہ خاص طور پر بی جے پی اور اس کی حکومت کے لیے شرمناک ہے۔ '