نایاب سنگھ سینی حکومت کے ریزرویشن فیصلے سے ناراض مایاوتی، بی ایس پی سپریمو نے کہی یہ بات؟
آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا الیکشن سے متعلق سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ اتحاد بنانے اور نئی جماعتوں کو اپنی طرف کھینچنے کی کوششیں جاری ہیں۔ فی الحال برسراقتدار این ڈی اے اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا (I.N.D.I.A) میں رسہ کشی جاری ہے۔ ایسے میں ملک میں سب سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ دینے والی ریاست اترپردیش کی ایک اہم سیاسی جامعت بی ایس پی کی طرف سے یہ واضح کردیا گیا ہے کہ وہ دونوں ہی اہم اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔
پارٹی سربراہ مایاوتی نے اس سے متعلق آج ٹوئٹ کرکے یہ بات واضح کردی ہے۔ مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ میڈیا پر بھی حملہ بولا ہے اور کہا کہ بے وجہ کی بیان بازی سے میڈیا کو بچنا چاہئے۔ پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ دونوں ہی اتحاد سے بی ایس پی برابر کی دوری بنائے رکھے گی اور اکیلے ہی الیکشن لڑے گی۔ پارٹی سربراہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات اور اگلے سال ہونے والے لوک سبھا الیکشن پارٹی اکیلے اپنے دم پر لڑے گی۔
1. एनडीए व इण्डिया गठबंधन अधिकतर गरीब-विरोधी जातिवादी, साम्प्रदायिक, धन्नासेठ-समर्थक व पूंजीवादी नीतियों वाली पार्टियाँ हैं जिनकी नीतियों के विरुद्ध बीएसपी अनवरत संघर्षरत है और इसीलिए इनसे गठबंधन करके चुनाव लड़ने का सवाल ही पैदा नहीं होता। अतः मीडिया से अपील-नो फेक न्यूज प्लीज़।
— Mayawati (@Mayawati) August 30, 2023
مایاوتی نے کل چار ٹوئٹ کئے اور اپنی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے اور انڈیا اتحاد بیشترغریب مخالف، ذات پرستی پر مبنی، فرقہ وارانہ، امیروں کی حامی اور پونجی وادی پالیسیوں والی پارٹیاں ہیں، جن کی پالیسیوں کے خلاف بی ایس پی مسلسل جدوجہد کر رہی ہے، اس لئے ان سے اتحاد کرکے الیکشن لڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ لہٰذا میڈیا سے اپیل- نو فیک نیوز پلیز (کوئی جھوٹی خبرنہیں پلیز)۔
2. बीएसपी, विरोधियों के जुगाड/जोड़तोड़ से ज्यादा समाज के टूटे/बिखरे हुए करोड़ों उपेक्षितों को आपसी भाईचारा के आधार पर जोड़कर उनकेे गठबंधन से सन 2007 की तरह अकेले आगामी लोकसभा तथा चार राज्यों में विधानसभा का आमचुनाव लडे़गी। मीडिया बार-बार भ्रान्तियाँ न फैलाए।
— Mayawati (@Mayawati) August 30, 2023
ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ بی ایس پی مخالفین کے جوڑتوڑ سے زیادہ سماج کے ٹوٹے/بکھرے ہوئے کروڑوں مظلوموں کو آپسی بھائی چارہ کی بنیاد پر جوڑ کران کے اتحاد سے 2007 کی طرح اکیلے آئندہ لوک سبھا الیکشن اور چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات لڑے گی۔ میڈیا بار بار افواہ نہ پھیلائے۔
3. वैसे तो बीएसपी से गठबंधन के लिए यहाँ सभी आतुर, किन्तु ऐसा न करने पर विपक्षी द्वारा खिसयानी बिल्ली खंभा नोचे की तरह भाजपा से मिलीभगत का आरोप लगाते हैं। इनसे मिल जाएं तो सेक्युलर न मिलें तो भाजपाई। यह घोर अनुचित तथा अंगूर मिल जाए तो ठीक वरना अंगूर खट्टे हैं, की कहावत जैसी।
— Mayawati (@Mayawati) August 30, 2023
اتحاد کے لئے سبھی بے چین
تیسرے ٹوئٹ میں مایاوتی نے کہا کہ ویسے تو بی ایس پی سے اتحاد کے لئے یہاں سبھی پریشان ہیں، لیکن ایسا نہ کرنے پر اپوزیشن کے ذریعہ کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی طرح بی جے پی سے ملی بھگت کا الزام لگاتے ہیں۔ ان سے مل جائیں تو سیکولر نہ ملیں تو بھاجپائی۔ یہ بے حد غیرمناسب اور انگور مل جائے تو ٹھیک ورنہ انگورکھٹے ہیں، کی کہاوت جیسی۔
4. इसके अलावा, बीएसपी से निकाले जाने पर सहारनपुर के पूर्व विधायक कांग्रेस व उस पार्टी के शीर्ष नेताओं की प्रशंसा में व्यस्त हैं, जिससे लोगों में यह सवाल स्वाभाविक है कि उन्होंने पहले यह पार्टी छोड़ी क्यों और फिर दूसरी पार्टी में गए ही क्यों? ऐसे लोगों पर जनता कैसे भरोसा करे?
— Mayawati (@Mayawati) August 30, 2023
مایاوتی نے چوتھے ٹوئٹ میں کہا، اس کے علاوہ بی ایس پی سے نکالے جانے پر سہارنپور کے سابق رکن اسمبلی عمران مسعود کانگریس کے لیڈران اوراس پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران کی تعریف میں مصروف ہیں، جس سے لوگوں میں یہ سوال فطری ہے کہ انہوں نے پہلے یہ پارٹی چھوڑی کیوں اور پھر دوسری پارٹی میں گئے ہی کیوں؟ ایسے لوگوں پرعوام بھروسہ کیسے کرے؟
بھارت ایکسپریس۔