سہارنپور کے کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود۔ (فائل فوٹو)
اترپردیش سے ایک بڑی سیاسی خبر سامنے آئی ہے۔ بی ایس پی صدر مایاوتی نے عمران مسعود کوپارٹی سے متعلق ڈسپلن شکنی کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا ہے۔ گزشتہ سال 19 اکتوبر کو عمران مسعود نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ عمران مسعود کو مایاوتی نے مغربی یوپی میں بی ایس پی کا کوآرڈینیٹر بنایا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی سہارنپور ضلع یونٹ کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ عمران مسعود سابق ایم ایل اے کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ مایاوتی کے پرسنل سکریٹری میوا لال نے عمران مسعود کو نکالے جانے کی منظوری دے دی ہے۔ میوالال نے عمران مسعود کو پارٹی سے نکالے جانے کی تصدیق کی۔ بتا دیں کہ عمران مسعود سہارنپور سے کانگریس کی طرف سے لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو عمران اور راہل گاندھی کی ملاقات کچھ دن پہلے دہلی میں ہوئی تھی۔
بی ایس پی کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کے بارے میں عمران مسعود کو کئی بار تنبیہ بھی کی گئی۔ لیکن اس کے باوجود ان کے کام کرنے کے انداز میں کوئی بہتری نہیں آئی، جس کی وجہ سے انہیں آج بی ایس پی سے نکال دیا گیا۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے عمران سے کہا گیا تھا کہ انہیں سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے ان کے کام کرنے کے انداز اور سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹ دیا جائے گا۔
پارٹی پر دباؤ ڈال کر میئر کا ٹکٹ لیا گیا
پریس ریلیز میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران نے یوپی میونسپل انتخابات میں سہارنپور کے میئر کا ٹکٹ اپنے خاندان کے فرد کو دینے کے لئے بی ایس پی لیڈران پر دباؤ بنایا تھا۔ اس دوران انہیں میئر کے عہدے کا ٹکٹ اس شرط پر دیا گیا کہ اگر ان کے خاندان کا کوئی فرد میئر کا انتخاب ہار جاتا ہے تو انہیں لوک سبھا کا ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ اگر وہ میئر کا انتخاب جیت جاتے ہیں تو انہیں سہارنپور سے لوک سبھا کا ٹکٹ دینے پر ضرور غور کیا جائے گا۔ بی ایس پی کے سہارنپور ضلع صدر جنیشورپرساد کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بی ایس پی ایک نظم و ضبط کی جماعت ہے، بے ضابطگی اور دباؤ کی سیاست کو بالکل برداشت نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے یہ سب اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا کہ آج عمران مسعود (سابق ایم ایل اے) کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔