Bharat Express

Bihar Crime News

ڈی ایس پی نے کہا کہ پولیس کو تفتیش کے دوران کچھ شواہد ملے اور پھر ملزم سے پوچھ گچھ کی گئی۔ بیان اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر پولیس کے شک کی تصدیق ہو گئی۔ تفتیش کے دوران ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔

ملزمان کی شناخت اوبرا تھانہ کے گورتارا گاؤں کے رہنے والے سالک کمار سنگھ اور چیچڑی گاؤں کے رہنے والے اتم کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ ان سے 12 بور کے 260 کارتوس، .32 بور کے 500 کارتوس اور 315 بور کے 60 کارتوس سمیت کل 820 کارتوس برآمد ہوئے۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ جوڑا گاؤں سے کچھ فاصلے پر ایک سنسان جگہ پر اپنی زمین پر جھونپڑی نما مکان بنا کر اور کھیتی باڑی کا کام کر کے برسوں سے رہ رہے تھے۔ اس جوڑے کی کوئی اولاد نہیں تھی اس لیے گھر میں صرف دو لوگ رہتے تھے۔

سیکریا تھانے کے ایس ایچ او ششی کانت پانڈے نے کہا، ’’ملزمان نے سڑک کے بیچ میں بائک کھڑی کر رکھی تھی۔ جب دونوں کانسٹیبلوں نے انہیں بائک ہٹانے کے لیے کہا تو وہ لڑ پڑے اور ان پر گولی چلا دی۔ حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ہے۔ اسے جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔ ماضی میں بھی اس کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔

آر جے ڈی کے ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ یہ کیسی گورننس ہے؟ کیسی گڈ گورننس؟ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو گولیاں ماری جارہی ہیں۔ اتر پردیش اور بہار کے حالات میں اب زیادہ فرق نہیں ہے۔ بہار میں جرائم اور مجرموں کا بول بالا ہے۔ صاف نظر آرہا ہے کہ حکومت کی طاقت ختم ہو چکی ہے۔

جمئی پولیس نے جس فرضی آئی پی ایس کو گرفتارکیا ہے، اس کا نام متھلیش کمار ہے، جو لکھی سرائے ضلع کے ہلسی تھانہ علاقے کا رہنے والا ہے۔

متاثرہ گاؤں والوں نے بتایا کہ آگ میں بہت سے مویشی وغیرہ جل کر خاکستر ہو گئے۔ گھر کا سامان مکمل طور پر جل کر تباہ ہو گیا ہے۔ لوگوں کو کھانے پینے اور رہائش کا مسئلہ درپیش ہے۔

ایس پی یادو نے کہا کہ نیا بھوجپور پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ اور بی این ایس ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور کیس کی مزید تحقیقات جاری ہے۔ اس کے علاوہ پولیس ملزمان کے روابط کی بھی تفتیش کر رہی ہے جن کو بندوقیں فراہم کی جا رہی تھیں۔

جمعہ کی صبح اس معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور معاملے کی جانچ شروع کر دی۔ پولیس نے دونوں کی لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ ملزم (لڑکی کے بھائی) کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

پولیس گرفتار اسمگلروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ چرس کہاں سے لائی جا رہی تھی اور کہاں سپلائی کی جانی تھی۔ پولیس اس پورے معاملے میں آگے کی کارروائی کر رہی ہے۔