بہارکے جمئی میں پولیس نے ایک فرضی آئی پی ایس کوگرفتارکیا ہے، جس نے دولاکھ روپئے دے کرآئی پی ایس افسربنا تھا۔ ضلع کی سکندرا تھانہ کی پولیس نے فرضی آئی پی ایس کوگرفتارکیا ہے۔ پولیس کی پوچھ گچھ میں ملزم نے حیران کرنے والی بات بتائی۔ اب جمئی پولیس ایسے گروہ کا پردہ فاش کرنے میں مصروف ہوگئی ہے، جوپیسوں کی ٹھگی کرکے آئی پی ایس افسربنا دیتی ہے۔
جمئی پولیس نے جس فرضی آئی پی ایس کوگرفتارکیا ہے، اس کا نام متھلیش کمارہے، جولکھی سرائے ضلع کے ہلسی تھانہ علاقے کا رہنے والا ہے۔ جانکاری کے مطابق، شخص آئی پی ایس کی وردی پہن کراپنے گھرسے مہنگی بائیک سے نکلا۔ اس دوران وہ سکندرا چوک پرکسی کام سے رکا، تبھی اسے دیکھنے کے لئے لوگوں کی بھیڑجمع ہوگئی۔ لوگوں کومتھلیش کا حلیہ دیکھ کرکچھ عجیب لگا۔ اسی دوران کسی نے سکندرا پولیس کواس کی جانکاری دے دی۔
اطلاع ملتے ہی سکندرا پولیس موقع پرپہنچی اورمتھلیش کودبوچ لیا۔ پولیس گرفتارشخص سے پوچھ گچھ کرنے میں جمع ہوئی ہے۔ ابتدائی پوچھ گچھ میں متھلیش نے جوبات بتائی وہ کافی سنگین ہیں۔ گرفتارفرضی آئی پی ایس نے پولیس کوبتایا کہ کھیرا علاقے کے منوج سنگھ نام کے ایک شخص نے اسے پولیس میں نوکری لگانے کی بات کہی تھی اوراس کے عوض میں اس سے 2.30 لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے بعد متھلیش نے اپنے ماما سے پیسے لے کرمنوج کودیا تاکہ پولیس میں اس کی نوکری لگ جائے۔
گرفتارشخص نے بتایا کہ دولاکھ روپئے لینے کے بعد منوج سنگھ نے اس کے جسم کی ناپ لی اوراس کواگلے دن بلاکرآئی پی ایس کی وردی، بیچ اورپستول دیا۔ وہ وردی پہن کراپنے گھرآگیا اورماں سے آشیرواد لے کرواپس منوج سنگھ سے ملنے کے لئے نکل پڑا، لیکن راستے میں ہی پولیس نے اسے گرفتارکرلیا۔ اس حادثہ سے متعلق ایس ڈی پی اوستیش سمن نے بتایا کہ ایک نوجوان کوفرضی آئی پی ایس کی وردی میں گرفتارکیا گیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کررہی ہے۔ اگرنوجوان نے یقیناً دولاکھ روپئے دے کر فرضی آئی پی ایس کی وردی لی ہے توجمئی پولیس کے لئے اس گروہ کا پردہ فاش کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔