Bharat Express

Asaduddin Owaisi

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ ہونے کے بعد ایک طرف جہاں اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی پرحملہ کر رہی ہیں تو وہیں کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرہ بھی کئے جا رہے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے شہریت قانون کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا سی اے اے پر ہمارا اعتراض جوں کا توں ہے۔ سی اے اے تفرقہ انگیز ہے اور گوڈسے کے نظریے پر مبنی ہے

تین رکنی الیکشن کمیشن آف انڈیا میں پہلے ہی ایک اسامی خالی تھی اور اب ارون گوئل کے استعفیٰ کے بعد انتخابی پینل میں صرف مسٹر کمار ہی رہ گئے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے کہا، 'دہلی کے اندرلوک علاقے میں کل جمعہ کی نماز ادا کی جا رہی تھی۔ لوگ سڑک  کے کنارے پر نماز اداکرہے تھے، دنیا نے دیکھا کہ ایک پولیس والا کس طرح سجدے کی حالت میں ایک مصلی کو  لات مار رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اویسی نے مہاراشٹر میں  مقابلہ آرائی کے لئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم ریاست میں 8-10 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان بھی جلد کیا جا سکتا ہے۔

اویسی نے کہا، 'وہ جھوٹ بول رہےہیں۔ جمہوریت اگر کسی بھی حالت میں زندہ ہے اور زندہ رہے گی تو وہ آئین کی وجہ سے ہی زندہ رہے گی جو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے بنایا تھا۔ آئین رہنمائی کرتا ہے۔ برادری اپنی جگہ لیکن ملک کی رہنمائی کرنے والا آئین ہے۔ ہمارا آئین مذہبی طور پر غیرجانبدار ہے اور جب تک وہ آئین رہے گا جمہوریت بھی رہے گی۔

پی ایم مودی نے 14فروری کو بسنت پنچمی کے دن ابوظہبی میں بنائے گئے اس پہلے ہندو مندر کا افتتاح کیا۔ گزشتہ جمعہ (1 مارچ)سے  مندر کو عام لوگوں کے لیے بھی کھول دیا گیا۔ یہ مندر 700 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ بوچاسن کے رہائشی شری اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھانے مندر کی تعمیر کروائی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا نے کہا، ''میں گزشتہ 8 سالوں سے دیکھ رہی ہوں۔ وہاں صفائی اور تعلیم نہیں ہے۔ مدارس میں بچوں کو کھانا نہیں مل رہا۔

بی جے پی نے لوک سبھا الیکشن کے لئے 195 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ اس فہرست میں تلنگانہ کی 9 سیٹوں پرامیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو نے اے آئی ایم آئی ایم کی پانچ سیٹوں کے مطالبہ پر ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ اس کے علاوہ سماجوادی پارٹی نے سی بی آئی کی نوٹس پر بھی تبصرہ کیا ہے۔