Bharat Express

AIMIM Contest Western UP: لوک سبھا انتخابات میں مغربی یوپی سے اسد الدین اویسی اتارسکتے ہیں 11 امیدوار, سیاسی سرگرمیاں ہوئیں تیز

ایس پی اور بی ایس پی نے مغربی یوپی میں زیادہ تر سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ کئی نشستوں پر ٹکٹوں کے حوالے سے باغیانہ رویہ بھی نظر آرہا ہے۔ پارٹی بدلنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اویسی کے لیڈران  ان تمام پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

جہاں تمام پارٹیوں نے لوک سبھا انتخابات کو لے کر پوری طاقت لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی خاموشی مغربی یوپی میں ایک بڑے سیاسی طوفان کو جنم دے رہی ہے۔بتایاجارہا ہے کہ مغربی اتر پردیش سے ایم آئی ایم گیارہ نشستوں پر اپنے امیدواروں کو اتار سکتی ہے ۔

اے آئی ایم آئی ایم نے مغربی یوپی میں 11 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر لی ہے۔ جن سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے جائیں گے ان میں میرٹھ، مظفر نگر، کیرانہ، سہارنپور، بجنور، نگینہ، امروہہ، سنبھل، مراد آباد، رام پور کے ساتھ ساتھ بریلی بھی شامل ہیں۔ ان تمام نشستوں کی گراؤنڈ رپورٹ بھی قومی قیادت کو پیش کر دی گئی ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کی نظر ایس پی-بی ایس پی کے ناراض لیڈروں پر ہے۔

ایس پی اور بی ایس پی نے مغربی یوپی میں زیادہ تر سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ کئی نشستوں پر ٹکٹوں کے حوالے سے باغیانہ رویہ بھی نظر آرہا ہے۔ پارٹی بدلنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اویسی کے لیڈران  ان تمام پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ناراض رہنماؤں کے خیالات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ اویسی کے لیڈران  نے کچھ ناراض لیڈروں سے بھی ملاقات کی ہے۔ معاملہ مزید آگے بڑھتا دکھائی دے رہا ہے ۔

اے آئی ایم آئی ایم نے میئر انتخابات میں اپنی طاقت دکھائی

بھلے ہی بی جے پی کے ہری کانت اہلووالیا نے گزشتہ سال میرٹھ میں میئر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی پتنگ آسمان پر اتنی اونچی اڑائے گی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے بینر تلے الیکشن لڑنے والے محمد انس دوسرے نمبر پر رہے، ایم ایل اے اتل پردھان کی بیوی سیما پردھان، جنہوں نے ایس پی کی سائیکل پر مقابلہ کیا، بی ایس پی کے امیدوارں  حشمت ملک چوتھے نمبر پر رہے۔ یہی نہیں میرٹھ میونسپل کارپوریشن میں اے آئی ایم آئی ایم کے 11 کونسلر جیت گئے جبکہ کونسلر امیدوار 9 سیٹوں پر دوسرے نمبر پر رہے۔ اس جیت نے سب کو حیران کر دیا اور اسد الدین اویسی کے لیے بھی نئے دروازے کھول دیے۔

بھرپور طریقے سے الیکشن لڑیں گے اور تاریخ لکھیں گے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے مغربی یوپی کے صدر مہتاب چوہان کا کہنا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑے گی ۔ مسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور عوام امید بھری نظروں سے اویسی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ادھر میرٹھ میٹروپولیٹن کے صدر عمران انصاری کا کہنا ہے کہ ایس پی اور بی ایس پی کے کئی لیڈر میرٹھ سے الیکشن لڑنے کے لیے رابطے میں ہیں۔ وقت آنے دیں، ابھی آپ خاموشی دیکھ رہے ہیں تاہم جلد ہی ایک بڑا سیاسی طوفان اٹھے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read