Bharat Express

Arvind Kejriwal

اروند کیجریوال نے ای ڈی کے تمام سمن کی آئینی جواز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس معاملے پر بدھ (20 مارچ) کو سماعت ہوئی، جس میں کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے گرفتاری سے راحت مانگی تھی۔

عام آدمی پارٹی نے ایک بار پھر ای ڈی نوٹس کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ AAP نے کہا ہے کہ بی جے پی ای ڈی کے پیچھے چھپ کر الیکشن کیوں لڑنا چاہتی ہے۔ اتوار (17 مارچ) کو ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں کیجریوال کو نویں بار طلب کیا۔

ای ڈی کے ذریعہ کیجریوال کے نویں سمن کو لے کر بھی سیاست تیز ہوگئی ہے۔ جہاں عام آدمی پارٹی سمن کے وقت پر سوال اٹھا رہی ہے۔ جبکہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔ منجندر سرسا اور بانسوری سوراج نے دہلی حکومت کو گھیرا ہے۔

اس سے پہلے ای ڈی نے کیجریوال کو آٹھ بار سمن بھیجا تھا اور پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ کیجریوال کو آخری بار 27 فروری کو نوٹس ملا تھا۔ اس میں انہیں 4 مارچ کو ای ڈی کے دفتر آنے کو کہا گیا تھا۔ لیکن کیجریوال نے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کے بعد ہی ایجنسی کے سامنے پیش ہوں گے۔

دہلی یونٹ کے کنوینر گوپال رائے نے کہا کہ ان کی پارٹی اور اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' پوری طاقت کے ساتھ لوک سبھا انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہے۔ "اپنے اقتدار کے پچھلے 10 سالوں میں، بی جے پی نے ملک میں آئین کی خلاف ورزی کی ہے اور جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔

راؤزایوینیو کورٹ نے دونوں فریق کو متعلقہ دستاویزپیش کرنے کے لئے کہا۔ اروند کیجریوال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ ای ڈی  کی طرف سے پورے دستاویزنہیں دیئے گئے ہیں۔ وہ دیئے جائیں۔

سی ایم اروند کیجریوال نے ای ڈی کی شکایات پر ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعہ انہیں جاری کردہ سمن کو بھی چیلنج کیا ہے۔ عدالت نے کیجریوال کو 16 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا، "ملک پر دس سال حکومت کرنے کے بعد، مودی حکومت انتخابات سے پہلے سی اے اے لے کر آئی ہے۔ ایسے وقت میں جب غریب اور متوسط ​​طبقہ مہنگائی کی وجہ سے کراہ رہا ہے اور بے روزگار نوجوان روزگار کے لیے گھر گھر جدوجہد کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ شکایت کنندہ اس بات پر غور کریں کہ انہیں یہ معافی  نامہ قبول ہے یا نہیں۔ ہم 13 مئی کو مزید سماعت کریں گے۔

سی ایم اروند کیجریوال کو ای ڈی کے نوٹس پر آتشی نے کہا، "ہم انہیں بدنام کر رہے ہیں یا وہ خود کو بدنام کر رہے ہیں، پہلے، وہ اروند کیجریوال کے سوالات کا جواب نہیں دیتے اور پھر وہ عدالت کے فیصلے کا انتظار نہیں کرتے۔"