Bharat Express

Delhi Court extends ED remand of Kejriwal: کجریوال کی مشکلات میں اضافہ، اب یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں رہیں گے دہلی کے وزیراعلیٰ

اروند کیجریوال نے عدالت میں کہا، “میں ای ڈی حکام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ سے بہت اچھے ماحول میں پوچھ گچھ کی گئی، یہ کیس 2 سال سے چل رہا ہے۔ مجھے گرفتار کیا گیا ہے حالانکہ میں کسی عدالت میں مجرم نہیں پایا گیا ہوں۔

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

دہلی کی راوز اوینیو کورٹ نے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کی ای ڈی ریمانڈ کی مدت میں مزید توسیع کردی ہے۔ عدالت نے اروند کجریوال کو یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے ۔ حالانکہ عدالت میں ای ڈی نے ایک ہفتے کی توسیع کی اپیل کی تھی لیکن سماعت کے بعد عدالت نے کچھ گھنٹوں کیلئے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا اس کے بعد چار دنوں کیلئے مزید توسیع کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اروند کجریوال کی ای ڈی کی ریمانڈ آج ختم ہورہی تھی ،یہی وجہ ہے کہ آج انہیں ای ڈی نے عدالت میں پیش کیا اس کے بعد ای ڈی نے ریمانڈ میں توسیع کی اپیل کی گئی جس پر عدالت نے چار دنوں کی توسیع کا فیصلہ سنایا ہے۔عدالت نے ای ڈی سے کہا ہے کہ وہ اروندکجریوال کو یکم اپریل صبح گیارہ بجے عدالت میں پھر سے پیش کریں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں 22 مارچ کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 6 دن کے لئے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ جب اروند کیجریوال کی حراست 28 مارچ 2024 کو ختم ہوئی تو ای ڈی نے انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا۔

اس دوران اروند کیجریوال نے عدالت میں کہا، “میں ای ڈی حکام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ سے بہت اچھے ماحول میں پوچھ گچھ کی گئی، یہ کیس 2 سال سے چل رہا ہے۔ مجھے گرفتار کیا گیا ہے حالانکہ میں کسی عدالت میں مجرم نہیں پایا گیا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا، “ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو ای سی آئی آر درج کیا، مجھے گرفتار کیا گیا ہے، مجھے کسی عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔ ای ڈی نے اب تک 31 ہزار صفحات کے دستاویزات جمع کیے ہیں، میرا ذکر صرف 4 بیانات میں ہوا ہے۔ اروند کا بیان ہے کہ منیش سسودیا کی موجودگی میں کچھ دستاویزات دیے گئے ہیں۔ ایم ایل اے اور بہت سے لوگ میرے گھر آتے ہیں۔ مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ وہ کیا کرتے ہیں؟ کیا یہ بیان صرف مجھے گرفتار کرنے کے لیے کافی ہے؟ اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ اگر 100 کروڑ کا گھوٹالہ ہے تو گھوٹالے کا پیسہ کہاں گیا؟ دراصل گھوٹالہ ای ڈی کی جانچ کے بعد شروع ہوتا ہے۔ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی کو تباہ کرنا ہے۔ ہم تحقیقات کے لیے تیار ہیں جتنا ای ڈی اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے رکھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read