دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال (فائل فوٹو)
دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار اروند کجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ والی عرضی پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم صدر راج نافذ کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔اس پورے معاملے میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ۔ چونکہ اس معاملے عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔عدالت سماعت کے دوران کہا کہ ہم اس سلسلے میں کوئی حکم نہیں دے سکتے ۔
Delhi High Court dismisses Public Interest Litigation (PIL) praying for the removal of Delhi Chief Minister Arvind Kejriwal from holding the post of chief minister of the government of Delhi.
The court said there is no scope for judicial interference.
(File photo) pic.twitter.com/l4tmXuL7dx
— ANI (@ANI) March 28, 2024
ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ ایگزیکٹو کے دائرہ اختیار میں ہے۔ ہم اس کا عدالتی جائزہ نہیں لے سکتے۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا کوئی قانونی ذمہ داری ہے جس کے تحت کجریوال کو حراست میں آنے کے بعد ہٹایا جانا لازمی ہے۔ اس پر درخواست گزار نے کہا کہ ایسی صورتحال میں صدر یا لیفٹیننٹ گورنر کو غور کرنا چاہئے اور مداخلت کرنی چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ یہ سب ایگزیکٹو کے دائرہ اختیار میں ہے۔ عدلیہ کے دائرہ کار میں نہیں۔ ہم اس کا عدالتی جائزہ نہیں لے سکتے، انہیں کرنے دیں۔ یہ سیاسی معاملہ ہے۔ آپ اپنا فیصلہ کیجئے، کیا آرڈر لینا چاہتے ہیں؟ اس میں عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے اس لئے ہم اس کو خارج کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔