Bharat Express

Arvind Kejriwal

کجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست میں چار دلائل دیے ہیں۔ ان دلائل کا حوالہ دیتے ہوئے کجریوال نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔کجریوال نے کہا ہے کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری ان کے بنیادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ایڈوکیٹ سنجیو ناسیار نے کہا کہ، جس طرح سے 21 مارچ کی رات مرکزی حکومت کی ہدایت پر ایک منتخب وزیر اعلیٰ کو ای ڈی نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ وہ بھی ایسے کیس میں جس میں پہلے بھی کئی لیڈر جیل بھیجے جا چکے ہیں۔

دوسری جانب بی جے پی کارکنوں نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس دوران دہلی بی جے پی کے سربراہ وریندر سچدیوا سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔

امریکہ سے پہلے جرمنی کی طرف سے بھی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر بیان سامنے آچکا ہے۔ حالانکہ ہندوستان کی طرف سے اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا تھا۔

ای ڈی نے ریمانڈ کے دوران دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کے جاری کردہ سرکاری حکم کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی کے عہدیداروں نے کہا کہ مرکزی ایجنسی اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا حراست میں رہتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی طرف سے ایسی ہدایات جاری کرنا پی ایم ایل اے عدالت کے حکم کے دائرے میں آتا ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے جمعرات کی شام کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو شراب  پالیسی معاملے میں گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد عام آدمی پارٹی سڑکوں پر نکل آئی۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور دیگر سیاسی جماعتوں نے کجریوال کی گرفتاری کے خلاف قومی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں احتجاج شروع کر دیا۔

منگل (26 مارچ 2024) کو اروند کیجریوال سے سی اروند کے سامنے پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے جو سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کے سکریٹری تھے۔ ساتھ ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو کوئی ایسا کمپیوٹر نہیں دیا گیا جس پر کسی بھی کاغذ پر کچھ بھی ٹائپ کیا جا سکے۔

عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے لیڈروں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نے ملک کے اندر آمرانہ رویہ اپنایا ہے اور ملک میں جمہوریت کا قتل کیا ہے اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا ہے۔

سی ایم اروند کیجریوال نے ایک نوٹ کے ذریعے وزیر پانی کو اپنا حکم جاری کیا۔ دہلی حکومت میں پانی کی وزیر آتشی اتوار کو ان کے ساتھ پریس کانفرنس کر سکتی ہیں۔

بھگونت مان نے کہا کہ اگر دہلی کے ان کے ہم منصب اروند کیجریوال کو جیل بھیجا جاتا ہے تو وہ عدالت میں درخواست دائر کریں گے اور جیل سے حکومت چلانے کے لیے دفتر قائم کرنے کی اجازت طلب کریں گے۔