شراب گھوٹالہ معاملے میں وزیر اعلی اروند کجریوال کی گرفتاری کے خلاف بدھ کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ ای ڈی کے بعد اب سی بی آئی بھی کجریوال کی تحویل کا مطالبہ کرے گی۔ ساتھ ہی، ای ڈی کجریوال کی حراست کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کرے گی۔ای ڈی کی قانونی ٹیم کے مطابق جمعرات کو راؤس ایونیو کورٹ کی خصوصی عدالت میں سی بی آئی کی درخواست کا تذکرہ ای ڈی کے ریمانڈ میں توسیع پر بحث سے پہلے کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ممکن ہے کہ ای ڈی فی الحال کجریوال کے ریمانڈ کی مدت بڑھانے پر اصرار نہ کرے۔ کیونکہ کہا جا رہا ہے کہ ای ڈی چاہتی ہے کہ سی بی آئی کچھ دنوں تک کجریوال سے پوچھ گچھ کرے۔ اس کے بعد ای ڈی ریمانڈ کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کر سکتی ہے۔آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی کے پاس کل 14 دن کے ریمانڈ کا حق ہے۔ عدالت نے کجریوال کو 22 مارچ کی رات سے 28 مارچ تک چھ دن کے لیے ای ڈی کو ریمانڈ دیا تھا۔ اس طرح ای ڈی کے پاس ابھی آٹھ دن باقی ہیں۔
گرفتاری کے خلاف کجریوال کے دلائل
کجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست میں چار دلائل دیے ہیں۔ ان دلائل کا حوالہ دیتے ہوئے کجریوال نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔کجریوال نے کہا ہے کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری ان کے بنیادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی درخواست گزار کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ نیز، بغیر پوچھ گچھ کے گرفتاری ظاہر کرتی ہے کہ یہ کارروائی سیاسی طور پر محرک ہے۔کجریوال نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ای ڈی دراصل اپنے جرم کو ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے جیل سے فوری رہائی اور ریمانڈ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کجریوال کو شراب گھوٹالہ میں گرفتار کیا گیا تھا
دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کو تقریباً دو گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد 21 مارچ کو ای ڈی نے ان کی سرکاری رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ دہلی شراب گھوٹالہ میں راؤز ایونیو کورٹ نے انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ گرفتاری کے بعد بھی اروند کجریوال نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر جیل سے حکومت چلائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔