دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے ای ڈی کی حراست میں رہتے ہوئے اپنا دوسرا حکم جاری کردیا ہے۔ انہوں نے دہلی کے وزیر صحت سوربھ بھاردواج سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگوں کو ہسپتالوں اور محلہ کلینکوں میں مفت دوائیں ملتی رہیں اور ان کے طبی ٹیسٹ بھی آسانی سے کئے جائیں۔ سوربھ بھاردواج نے خود اس کی جانکاری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم اروند کجریوال محسوس کر رہے ہیں کہ ان کے ای ڈی کی حراست میں ہونے کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے۔
وزیر اعلیٰ سے اپنی وزارت کے حوالے سے موصولہ ہدایات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے سوربھ بھاردواج نے کہا، اروند کجریوال چاہتے ہیں کہ دہلی کے لوگوں کو مفت ادویات اور مفت ٹیسٹ ملتے رہیں۔ وہ مسلسل ہسپتالوں کا دورہ کرنے کو کہتے ہیں۔ پتہ نہیں اروند کیجریوال کس چیز سے بنے ہیں کہ ای ڈی کی حراست میں ہونے کے باوجود انہیں دہلی کے لوگوں کی صحت کی فکر ہے۔ وزیر اعلیٰ محلہ کلینک میں ادویات کی کمی پر پریشان ہیں۔ انہوں نے مجھے محلہ کلینک میں مفت ادویات اور ٹیسٹ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا حکم میرے لیے خدا کا حکم ہے۔
کجریوال نے پانی اور گٹر کے مسئلہ کو لے کر پہلا حکم دیا تھا
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال، جنہیں ای ڈی نے دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا، نے 23 مارچ کو جیل سے حکومت چلانے کے اپنے دعوے کے تحت اپنا پہلا حکم جاری کیا تھا۔ انہوں نے پانی کی وزیر آتشی مارلینا کو دہلی کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی اور سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اروند کجریوال سے موصولہ ہدایات کے بارے میں میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے آتشی نے کہا، ‘وزیر اعلیٰ کو معلوم ہوا کہ دہلی کے کچھ علاقوں میں پانی اور سیوریج سے متعلق کئی مسائل سامنے آرہے ہیں۔ وہ اس بات سے پریشان ہیں۔ انہوں نے مجھے ان مسائل کو فوری حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا خیال ہے کہ ان کے جیل میں ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔
ای ڈی کجریوال کی حراست سے متعلق حکومتی احکامات کی جانچ کر رہی ہے
دریں اثنا، ای ڈی نے ریمانڈ کے دوران دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کے جاری کردہ سرکاری حکم کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی کے عہدیداروں نے کہا کہ مرکزی ایجنسی اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا حراست میں رہتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی طرف سے ایسی ہدایات جاری کرنا پی ایم ایل اے عدالت کے حکم کے دائرے میں آتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اروند کجریوال حراست میں رہتے ہوئے اہم سرکاری دستاویزات پر دستخط کر سکتے ہیں؟ چونکہ وہ جیل میں ہیں اس لیے انہیں جیل مینوئل پر عمل کرنا ہوگا۔ انہیں جیل میں قلم یا کاغذ نہیں دیا جا سکتا۔ عدالتی حکم کے مطابق وہ اپنی اہلیہ اور پرسنل اسسٹنٹ سے روزانہ شام 6 سے 7 بجے کے درمیان آدھا گھنٹہ ملاقات کر سکتے ہیں جب کہ وہ اپنے وکلاء سے آدھے گھنٹے تک مل سکتے ہیں۔
اروند کجریوال 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں ہیں
دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت قومی دارالحکومت کے سول لائنز علاقے میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر تلاشی کے بعد گرفتار کیا تھا۔ دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق بے ضابطگیوں میں ان کے مبینہ کردار کے سلسلے میں ‘تفصیلی اور مسلسل پوچھ گچھ’ کے لیے روز ایونیو کورٹ نے انہیں 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں بھیج دیا۔ گرفتاری کے بعد بھی اروند کجریوال نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر جیل سے حکومت چلائیں گے۔ وہ ملک کے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں جنہیں عہدے پر رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔