Bharat Express

Saurabh Bharadwaj

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے جمعہ کے روز کہا کہ سی اے کیو ایم کے حکم کے مطابق دہلی میں پابندیوں کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے ایک مضبوط نگرانی کا نظام تیار کیا گیا ہے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرے گا تو 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ دہلی کے اندر نجی تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے بھی جمنا معاملے پر عام آدمی پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ندی پہلے سے زیادہ آلودہ ہو گئی ہے۔ 7 نومبر کو چھٹھ پوجا کے دوران عقیدت مندوں کو گندے اور جھاگ والے پانی میں کھڑے ہونے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ میں اروند کیجریوال کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ جمنا میں غوطہ لگائیں، کیونکہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 2025 میں ایسا کریں گے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا معاملہ ہو سکتا ہے۔ ملزمان کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے مہم شروع کر دی گئی ہے۔

کیجریوال کے استعفیٰ کے بعد گوپال رائے نے کہا کہ سی ایم کیجریوال نے اپنا استعفی لیفٹیننٹ گورنر کو سونپ دیا ہے۔ ہم نے لیفٹیننٹ گورنر کو پارٹی کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے، آتشی نے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ ایل جی سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد حلف لیا جائے۔

پی اے سی کا اجلاس شام کو سول لائنز میں وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر ہوگا۔ غور طلب ہے کہ اس میٹنگ میں جس نام کو حتمی شکل دی جائے گی اسے ایک دن بعد یعنی منگل (17 ستمبر 2024) کو ہونے والی عام آدمی پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں رکھا جائے گا اور پھر نام کا اعلان کیا جائے گا۔

ان کے علاوہ دہلی حکومت کے وزراء گوپال رائے اور کیلاش گہلوت کے نام بھی بحث کے مرکز میں ہیں۔ AAP ایم ایل اے کلدیپ کمار کا نام چونکا دینے والا ہو سکتا ہے۔ سی ایم کیجریوال

عام آدمی پارٹی کو دہلی میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بہت سے لیڈروں نے عام آدمی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی، بشمول موجودہ اور سابق ایم ایل اے۔ سوربھ بھاردواج نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر سوربھ بھاردواج کا کہنا ہے کہ جیل میں بند دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو مارنے کی سازش کی جارہی ہے۔ وہ شوگر کے مریض ہیں، انہیں انسولین کی ضرورت ہے، لیکن جیل میں انہیں انسولین نہیں دیا جا رہا ہے۔

ای ڈی کے وکیل زوہیب حسن نے جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کرائی کہ وکیلوں کی فہرست میں غلطی سے بنسوری کا نام لکھا گیا ہے۔

ای ڈی نے 21 مارچ کو اروند کیجریوال کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 28 مارچ کو ہوئی گزشتہ سماعت میں اروند کیجریوال کی 7 دنوں کی حراست مانگی تھی، لیکن عدالت نے انہیں یکم اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔