Bharat Express

Arvind Kejriwal ED Custody: مجھے گرفتار کیوں کیا؟ عدالت میں بولے اروند کیجریوال ، ای ڈی کا ادا کیا شکریہ

اروند کیجریوال نے عدالت میں کہا، “میں ای ڈی حکام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ سے بہت اچھے ماحول میں پوچھ گچھ کی گئی، یہ کیس 2 سال سے چل رہا ہے۔ مجھے گرفتار کیا گیا ہے حالانکہ میں کسی عدالت میں مجرم نہیں پایا گیا ہوں۔”

اروند کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے شخص کو ہائی کورٹ کی پھٹکار، بھاری جرمانہ...

Arvind Kejriwal ED Custody:  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں 22 مارچ کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 6 دن کے لئے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ جب اروند کیجریوال کی حراست 28 مارچ 2024 کو ختم ہوئی تو ای ڈی نے انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا۔

اس دوران اروند کیجریوال نے عدالت میں کہا، “میں ای ڈی حکام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ سے بہت اچھے ماحول میں پوچھ گچھ کی گئی، یہ کیس 2 سال سے چل رہا ہے۔ مجھے گرفتار کیا گیا ہے حالانکہ میں کسی عدالت میں مجرم نہیں پایا گیا ہوں۔”

‘کیا صرف ایک بیان مجھے گرفتار کرنے کے لیے کافی ہے؟’

انہوں نے مزید کہا، “ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو ای سی آئی آر درج کیا، مجھے گرفتار کیا گیا ہے، مجھے کسی عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔ ای ڈی نے اب تک 31 ہزار صفحات کے دستاویزات جمع کیے ہیں، میرا ذکر صرف 4 بیانات میں ہوا ہے۔ اروند کا بیان ہے کہ منیش سسودیا کی موجودگی میں کچھ دستاویزات دیے گئے ہیں۔ ایم ایل اے اور بہت سے لوگ میرے گھر آتے ہیں۔ مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ وہ کیا کرتے ہیں؟ کیا یہ بیان صرف مجھے گرفتار کرنے کے لیے کافی ہے؟

‘ای ڈی کے پاس میری بے گناہی کے ہزاروں صفحات ہیں’

اس پر عدالت نے کہا کہ آپ یہ سب تحریری طور پر کیوں نہیں دے رہے؟ تو کیجریوال نے کہا کہ ’’میں عدالت میں بات کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ کیجریوال نے کہا کہ لوگ ای ڈی کے دباؤ میں گواہ بن کر بیان دے رہے ہیں۔7 بیانات میں سے 6 بیانات میں میرا نام نہیں آیا لیکن جیسے ہی  7 ویں بیان میں میرا نام آیا۔ ” گواہ کو رہا کر دیا گیا۔ صرف 4 بیانات کی بنیاد پر ایک وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا جائے گا۔ جب کہ ای ڈی کے پاس میری بے گناہی ثابت کرنے والے ہزاروں صفحات ہیں۔”

اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ اگر 100 کروڑ کا گھوٹالہ ہے تو گھوٹالے کا پیسہ کہاں گیا؟ دراصل گھوٹالہ ای ڈی کی جانچ کے بعد شروع ہوتا ہے۔ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی کو تباہ کرنا ہے۔ ہم تحقیقات کے لیے تیار ہیں جتنا ای ڈی اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے رکھے۔‘‘

-بھارت ایکسپریس

Also Read