Bharat Express

Arvind Kejriwal Arrest

کیجریوال کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سپریم کورٹ میں ان کی ایک عرضی پر سماعت ہو رہی ہے۔ اس عرضی کے ذریعے دہلی کے وزیر اعلیٰ نے دہلی ہائی کورٹ کے ضمانت کے حکم پر روک کو چیلنج کیا ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے پیر کے روز تہاڑ جیل میں کیجریوال سے پوچھ گچھ کی تھی اور ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔

سی ایم اروند کیجریوال نے کہا، "بی جے پی کی واشنگ مشین کو چوراہے پر کھڑا کیا جائے گا اور اسے توڑ دیا جائے گا۔ ایماندار لوگوں کو جیل بھیجنے اور بدعنوانوں کو بچانے کی موجودہ اسکیم کو ختم کر دیا جائے گا۔ پورے ملک کو بدعنوانی سے نجات دلائی جائے گی۔"

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے دونوں فریقوں کو خبردار کیا کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ عدالت ضمانت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمانت دیں یا نہ دیں لیکن ہم یہاں ہر طرف سے حاضر ہیں۔البتہ  حتمی طور پر کچھ فیصلہ نہیں کیا ہے۔

آتشی نے کہا، "جس دن سے کیجریوال کو ای ڈی کے سمن ملنا شروع ہوئے، عام آدمی پارٹی نے کُھلےعام کہا ہے کہ یہ انہیں گرفتار کرنے کی سازش ہے۔"

کیجریوال نے ای ڈی کی طرف سے داخل کیے گئے حلف نامے کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ای ڈی کیجریوال پر ثبوت کو تباہ کرنے کا الزام لگا رہی ہئ، لیکن ایسا ایک بھی بیان یا ثبوت نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ میں نے ثبوت کو تباہ کیا ہے۔

چوتھے سوال میں عدالت نے سیکشن 8 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کارروائی کے آغاز اور گرفتاری وغیرہ کے درمیان وقت کے فرق کو دیکھتے ہوئے اگر آپ دفعہ 8 کو دیکھیں تو 365 دن کی حد ہے۔

ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جب وہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت کیجریوال کا بیان ریکارڈ کر رہے تھے، اس دوران بھی وہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے۔

AAP لیڈر سنجے سنگھ جیل سے رہا ہونے کے بعد سنیتا بھابھی سے ملنے گئے۔ پہلی بار ان کی آنکھوں میں آنسو نظر آئے۔ میں کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان آنسوؤں کا بدلہ لینا ہوگا۔ 400 کا نعرہ لگانے والوں کو لوک سبھا انتخابات میں 100 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی۔

عام آدمی پارٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ای ڈی نے ایک سازش کے تحت گرفتار کیا ہے۔ تحقیقاتی ادارے کے اس موقف کے بعد آج پورا ملک 'اپواس' کرکے آمر کو سخت پیغام دے گا۔