Bharat Express

Arvind Kejriwal

کیجریوال نے بدعنوانی کے خلاف انا ہزارے کی تحریک میں حصہ لیا تھا۔ تحریک کے بعد انہوں نے اپنی پارٹی بنائی۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد سے ہی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اب دہلی کا وزیراعلیٰ کون ہوگا۔ حالانکہ وزرا کا کہنا ہے کہ کیجریوال دہلی سے ہی حکومت چلائیں گے، مگرکیا یہ ممکن ہے؟ وہیں اگر کیجریوال کو وزیراعظم عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تو ممکن ہے کہ آتشی اور گوپال رائے میں سے کوئی وزیراعلیٰ ہوسکتا ہے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری دہلی شراب پالیسی معاملے میں ہوئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور منیش سسودیا پہلے ہی اس معاملے میں جیل میں بند ہیں۔

شراب پالیسی معاملے میں پھنسے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق پورے ملک میں عام آدمی پارٹی کے کارکنان احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس درمیان آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا مفتی شہاب الدین  رضوی بریلیو نے مسلمانوں سے احتجاج سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔

شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال پر شکنجہ کستا جا رہا ہے۔ ای ڈی نے کیجریوال کو گرفتار کرلیا ہے۔ جمعرات کی شام 7 بجے ای ڈی کی ٹیم کیجریوال کی رہائش گاہ پہنچی اور 2 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی نے رات 9 بجے کیجریوال کو گرفتار کرلیا۔

دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے پوچھا ہے کہ کیا مرکزی حکومت کی ای ڈی اپنی تحویل میں اروند کجریوال کو سیکورٹی دے رہی ہے؟ ای ڈی کی حراست میں اروند کجریوال کو کیا سیکورٹی مل رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ اروند کجریوال کی حفاظت کی ذمہ داری کس کی ہوگی؟

اروند کجریوال ابھی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے پابند نہیں ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے استعفیٰ دے دیں تو الگ بات ہے۔ اور پھر کوئی نیا وزیر اعلیٰ بن جائے۔1951 کے عوامی نمائندگی ایکٹ میں کوئی ذکر نہیں ہے کہ اگر کوئی وزیر اعلیٰ، وزیر، ایم پی یا ایم ایل اے جیل جاتا ہے تو اسے استعفیٰ دینا پڑے گا۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کا معاملہ اس طرح کا پہلا معاملہ ہے جب کسی وزیر اعلیٰ کو عہدے پر رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہو۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک خوفزدہ تاناشاہ،ایک مردہ جمہوریت بنانے کی سرگرمیوں میں ہے مصروف ہے

سی ایم کیجریوال کی گرفتاری کے بعد حکام نے کہا کہ انہیں جمعہ (22 مارچ) کو پی ایم ایل اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ای ڈی ان کی تحویل کا مطالبہ کرے گا تاکہ مزید تفتیش کی جاسکے۔