Bharat Express

دہلی کانگریس نے عام آدمی پارٹی اوربی جے پی کے خلاف جاری کیا وہائٹ پیپر، اجے ماکن نے کہا- عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد بڑی غلطی

دہلی اسمبلی الیکشن سے پہلے دہلی کانگریس نے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ کانگریس نے دونوں پارٹی کے خلاف وہائٹ پیپرجاری کیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی کانگریس نے بدھ کو بی جے پی اورعام آدمی پارٹی پردوہرا حملہ کرتے ہوئے دونوں پر بدانتظامی اور وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ کانگریس نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے مرکزاوردہلی میں اقتدارمیں رہنے والی ان دونوں پارٹیوں نے عوام کی امیدوں کو توڑا ہے۔ دہلی کانگریس کے ریاستی دفتر میں صدر دیویندریادو اورسابق ریاستی صدر اجے ماکن، دہلی کے انچارج قاضی نظام الدین وغیرہ موجود رہے۔

کانگریس کا عام آدمی پارٹی اور بی جے پی پرحملہ

دہلی کانگریس صدردیویندریادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”گزشتہ 11 سالوں سے عام آدمی پارٹی نے دہلی میں حکومت کی ہے اور بی جے پی گزشتہ 10 سالوں سے مرکزمیں ہے۔ دہلی کی عوام نے ان حکومتوں سے بڑی امیدیں لگائی تھیں، لیکن انہیں صرف کھوکھلے وعدے اور مایوسی ملی ہے۔“ اس موقع پرکانگریس نے ایک بُک لیٹ جاری کی، جسے”وہائٹ پیپر“ کے طورپرپیش کیا گیا۔ اس بُک لیٹ کا عنوان تھا، ”موقع موقع، ہربار دھوکہ“۔

مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیان ملی بھگت

اس بُک لیٹ میں بدعنوانی، خواتین کی سیکورٹی، مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیان ملی بھگت، بنیادی ڈھانچے کے رکے ہوئے کام، فرقہ وارانہ کشیدگی، پسماندہ طبقات کے حقوق، صفائی ملازمین، ای رکشہ ڈرائیوروں اور گگ ورکرس کی حالت زارجیسے اہم مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔

اجے ماکن کا کیجریوال پرحملہ

سینئرکانگریس لیڈراجے ماکن نے کہا کہ کووڈ-19 کے دوران جب لوگ مررہے تھے، تب عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ’شیش محل‘ بنانے میں پیسے خرچ کئے۔ یہ وزیراعلیٰ کے سرکاری رہائش پر کئے گئے زبردست خرچ کی طرف اشارہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی ایسا ہی کیا اور سینٹرل وسٹا پروجیکٹ پرپیسہ بہایا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں کانگریس اورعام آدمی پارٹی کے درمیان الائنس کی ہمیشہ مخالفت کی ہے، یہ ہماری ایک بھول تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی بھروسہ نہیں تھا کہ اروند کیجریوال پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کوئی نظریہ نہیں ہے اوروہ اپنی خواہشات کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

اسپتالوں اوراسکولوں کے بجٹ پراٹھایا سوال

کانگریس کے سابق ریاستی صدراور سابق مرکزی وزیراجے ماکن نے کہا کہ دہلی میں 14 اسپتالوں کی تعمیرکرنے کے لئے 10,250 کروڑ روپئے چاہئے، لیکن صحت بجٹ میں صرف 372 کروڑ روپئے الاٹ ہوئے۔ اس رفتار سے ان اسپتالوں کوشروع ہونے میں 30 سال لگیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکاری اسکولوں میں اقتصادی طورپرکمزور طبقہ (ای ڈبلیوایس) کی 56,000  سے زیادہ سیٹیں اساتذہ اورضروری اسٹاف کی کمی کے سبب خالی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔