Bharat Express

Arvind Kejriwal

سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں منگل کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔ اس کے بعد وہ بدھ کی شام تہاڑ جیل سے باہر آئے۔ انہیں ای ڈی نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔

جے شنکر نے کہا، "اقوام متحدہ کو ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہمارے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہونے چاہئیں۔ ہندوستان کے لوگ میرے ساتھ ہیں۔ ہندوستانی عوام اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں۔

جب سنجے سنگھ سے پوچھا گیا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ سنیتا کیجریوال حلف لیے بغیر سی ایم کے طور پر کام کر رہی ہیں، تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جو کہتی ہے اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

منیش سسودیا نے خط میں لکھا، "جلد ہی باہر ملتے ہیں۔ تعلیمی انقلاب زندہ باد، آپ سب سے پیار ہے۔ پچھلے ایک سال میں، میں سب کو یاد کرتا ہوں۔ سب نے مل کر بہت ایمانداری سے کام کیا۔ جس طرح آزادی کے وقت سب لڑے تھے، اسی طرح ہم اچھی تعلیم اور اسکولوں کے لیے لڑ رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی  لیڈر آتشی نے بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، '21 مارچ کو ای ڈی نے اروند کیجریوال کو گرفتار کیا اور تب سے ان کا وزن 4.5 کلو گر گیا ہے۔ کیجریوال کو ذیابیطس ہے۔

اس سے پہلے بھی ہائی کورٹ نے کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ یہ معاملہ ایگزیکٹو سے متعلق ہے۔

وکیل نے کیجریوال کی گرفتاری کے وقت پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ گرفتاری انہیں انتخابی مہم میں جانے سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔

جیل سے باہر آنے کے بعد سنجے سنگھ کیجریوال کی رہائش گاہ گئے، جہاں انہوں نے کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال سے ملاقات کی۔ پارٹی کے ذریعے شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں سنگھ کو سنیتا کیجریوال کے پاؤں چھوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

سنجے سنگھ کی اہلیہ انیتا سنگھ نے کہا کہ وہ ان کی رہائی کا جشن نہیں منائیں گی کیونکہ کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین سمیت پارٹی کے لیڈران اب بھی جیل میں ہیں۔

ای ڈی کے مطابق اروند کیجریوال نے اس رقم کا استعمال عام آدمی پارٹی کے لیے گوا انتخابی مہم میں کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ اروند کیجریوال ایکسائز پالیسی 2021-22 کی تشکیل میں براہ راست ملوث تھے۔