جانچ ایجنسی ای ڈی نے بدھ کو دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ دہلی شراب گھوٹالے میں عام آدمی پارٹی کی کچھ جائیدادوں کو ضبط کرنا چاہتی ہے۔ ای ڈی کی جانب سے کیس میں پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کردیا جانا چاہئے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) نے عدالت کو بتایا کہ ہم عام آدمی پارٹی کی کچھ جائیدادیں ضبط کرنے جا رہے ہیں۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو وہ کہیں گے کہ یہ سب ہم نے الیکشن کے دوران کیا۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو وہ کہیں گے ثبوت کہاں ہے؟ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ فی الحال ہم تحقیقات کر رہے ہیں۔
ای ڈی نے کہا کہ شراب گھوٹالہ میں کیجریوال کے رول کی تحقیقات ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ اس درخواست پر دلیل دی گئی کہ یہ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست نہیں بلکہ ضمانت کی درخواست ہے۔
‘کیجریوال شراب کی پالیسی بنانے میں ملوث تھے’
ای ڈی کے مطابق اروند کیجریوال نے اس رقم کا استعمال عام آدمی پارٹی کے لیے گوا انتخابی مہم میں کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ اروند کیجریوال ایکسائز پالیسی 2021-22 کی تشکیل میں براہ راست ملوث تھے۔
‘شراب پالیسی جنوبی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے تیار کی گئی’
اسی وقت، ای ڈی نے اپنی طرف سے داخل کردہ جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ یہ شراب پالیسی جنوبی گروپ کو ملنے والے فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی تھی اور اسے وجے نائر، منیش سیسوڈیا اور اس کے ممبر نمائندوں کی ملی بھگت سے بنایا گیا تھا۔ اروند کیجریوال نے ایکسائز پالیسی 2021-22 کی تشکیل اور نفاذ میں فوائد دینے کے عوض ساؤتھ گروپ سے رشوت طلب کی تھی۔
ای ڈی نے کہا ہے کہ وجے نائر اروند کیجریوال کے بہت قریبی ساتھی ہیں۔ وجے نائر کا دہلی ایکسائز ڈیپارٹمنٹ یا دہلی حکومت میں کوئی رول نہیں تھا۔ وہ عام آدمی پارٹی کے سرکردہ لیڈروں (خاص طور پر اروند کیجریوال) کی طرف سے رشوت لینے کے لیے دلالی کا کام کرتا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ عدالت نے پیر کو عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو 15 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ای ڈی کی حراست کی مدت پوری ہونے کے بعد کیجریوال کو خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس دوران ای ڈی نے عدالت سے کیجریوال کو 15 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پوچھ تاچھ کے دوران بالکل تعاون نہیں کیا۔
کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ای ڈی نے اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن خصوصی جج باویجا نے انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا۔ اس کے بعد عدالت نے ای ڈی کی درخواست کو قبول کر لیا تھا جس میں ان کے ریمانڈ میں یکم اپریل تک چار دن کی توسیع کی درخواست کی گئی تھی اور جب کیجریوال یکم اپریل کو دوبارہ عدالت پہنچے تو انہیں 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔