Bharat Express

Arvind Kejriwal

دہلی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں بند کیجریوال اور ونود چوہان کو ان کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں 12 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔

کانگریس کو اب بتانا چاہیے کہ کیا پریس کانفرنس میں عآپ کے خلاف دیے گئے ثبوت جھوٹے تھے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کا دوہرا معیار ہے۔ میں ملک کو بار بار یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ کیسی منافقت چل رہی ہے۔ یہ لوگ دہلی میں ایک اسٹیج پر بیٹھ کر بدعنوانوں کو بچانے کے لیے ریلیاں نکالتے ہیں۔

سی بی آئی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ جب ملک میں کورونا کی دوسری لہر چل رہی تھی تو کابینہ میں شراب پالیسی میں تبدیلی کی کیا ضرورت تھی؟ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد 10 مئی کو سپریم کورٹ نے انہیں 21 دن کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ انہوں نے 2 جون کو تہاڑ جیل میں سرینڈر کیا۔ تب سے وہ تہاڑ میں ہیں۔

 عام آدمی پارٹی کے سینئرلیڈر، قومی ترجمان اورراجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ ہیمنت سورین کی ضمانت مل گئی ہے، ان کو صرف اس لئے گرفتارکیا گیا تھا کہ تاکہ وہ الیکشن میں حصہ نہ لے سکیں اورمودی جی کا راستہ صاف ہوسکے اوروہ الیکشن جیت سکیں۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ کو سی بی آئی نے اپنی حکومت کی شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 21 مارچ کو، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اسے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔

عام آدمی پارٹی کے احتجاج کا بنیادی مقصد کیجریوال کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت اپنے سیاسی مقاصد کے لیے تمام مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

عام آدمی پارٹی ایم پی نے لکھا، "لہذا، آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس طرح کی کارروائی کو فوری طور پر روکیں۔ تاکہ ہندوستان کا جمہوری وفاقی نظام صحت مند اور ہموار رہے۔

  اکھلیش یادو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) ایسے لوگوں کو پھنسا رہی ہے جو بی جے پی کے لیے مختلف معاملات میں خطرہ ہیں۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ ان کا (سی بی آئی) کا پورا منصوبہ میڈیا کے سامنے ہمیں بدنام کرنا ہے۔ براہ کرم ریکارڈ کریں کہ یہ تمام چیزیں سی بی آئی ذرائع کے ذریعہ میڈیا میں پھیلائی گئی ہیں۔