گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل نے ہفتہ (21 دسمبر) کو ایک اہم فیصلہ لیا جس میں نے تاجروں کے ذریعہ فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کی مارجن قیمت پر 18 فیصد ٹیکس کی منظوری دی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی زیر صدارت کونسل کی 55ویں میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیاہے۔ اب پرانی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت پر پہلے 12فیصد جی ایس ٹی کو بڑھا کر 18 فیصدی کر دیا گیا ہے جیسا کہ دیگر عام گاڑیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔نرملا سیتارامن نے واضح کیا کہ یہ ٹیکس صرف اس قیمت پر لاگو ہوگا جو تاجروں کے مارجن کی نمائندگی کرتی ہے۔ یعنی قیمت خرید اور فروخت کی قیمت میں فرق کے ساتھ۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ذاتی سطح پر استعمال ہونے والی گاڑیوں کی خرید و فروخت پر جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوگا۔
اپوزیشن لیڈروں نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا
یہ فیصلہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے پریشانی کا باعث بن گیاہے۔ جنہوں نے اسے “امیروں کے حق میں” اقدام قرار دیاہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت پر صرف امیروں اور صنعت کاروں کے لیے کام کرنے کا الزام لگایاہے۔ کجریوال نے کہاکہ متوسط طبقے کے خاندانوں کے لیے کار خریدنا بہت بڑی بات ہے، لیکن حکومت ان کے خوابوں کو چکنا چور کر رہی ہے۔ حکومت صرف امیروں اور صنعت کاروں کے لیے کام کر رہی ہے۔
गाड़ी खरीदना एक साधारण मध्यमवर्गीय परिवार के लिए बड़ी बात होती है, लेकिन केंद्र सरकार पुरानी गाड़ियों पर भी टैक्स बढ़ाकर उनके सपने तोड़ रही है।
केंद्र की BJP सरकार सिर्फ़ अमीरों और उद्योगपतियों के लिए काम कर रही है। देश के आम आदमी और गरीबों को सिर्फ़ महंगाई, टैक्स और पीड़ा दे… https://t.co/DxwsNpqfbf
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) December 21, 2024
اکھلیش یادو نے جی ایس ٹی کو سانپ اور سیڑھی کا کھیل قرار دیا
اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بی جے پی حکومت نے جی ایس ٹی کو ’’سانپ اور سیڑھی کا کھیل‘‘ بنا دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کو ان سے رقم وصول کرنے کا موقع دینے کے لیے بار بار جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ کرتی ہے۔ اس طرح کی بار بار تبدیلیاں تاجروں کے لیے الجھن پیدا کرتی ہیں۔
भाजपा ने GST को साँप-सीढ़ी का खेल बनाकर रख दिया है। कभी किसी आइटम पर अचानक जीएसटी बढ़ा देते हैं, कभी अपने चंदादायी समर्थकों के मुनाफ़े के लिए घटा देते हैं। इससे ईमानदार व्यापारियों-अधिकारियों में भी असमंजस पैदा होता है जिसका लाभ भ्रष्टाचारी उठाते हैं।
कारोबारी तो यहाँ तक कहते… pic.twitter.com/cmlAcd81Yq
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) December 21, 2024
آپ کو بتا دیں کہ جی ایس ٹی کونسل نے پاپ کارن پر ٹیکس کے حوالے سے بھی وضاحت دی ہے۔ کیریملائزڈ پاپ کارن پر 18 فیصد ٹیکس لگے گا، جب کہ پیک شدہ اور مسالہ دار پاپ کارن پر 12 فیصد ٹیکس لگے گا، اور بغیر پیک کیے ہوئے اور بغیر لیبل والے پاپ کارن پر 5 فیصد ٹیکس لگے گا۔ اس کے علاوہ انشورنس پراڈکٹس پر ٹیکس کی شرح کم کرنے اور ایپ پر مبنی فوڈ ڈیلیوری پر ٹیکس لگانے کے معاملات پر فیصلے موخر کر دیے گئے۔
بھارت ایکسپریس۔