دہلی شراب پالیسی کیس میں اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں 8 اگست تک توسیع
Delhi Liquor Policy Case: دہلی شراب پالیسی کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں توسیع کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا اور بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عدالتی حراست میں بھی راؤس ایونیو کورٹ نے 31 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، بی آر ایس لیڈر کی کویتا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ وہیں راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی شراب پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی تحویل میں 8 اگست تک توسیع کر دی ہے۔ اروند کیجریوال بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سی بی آئی کیس میں پیش ہوئے۔
عدالت میں اٹھایا گیا دہلی کے وزیر اعلی کی صحت کا مسئلہ
اس سے پہلے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔ ان کی طرف سے سینئر وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی اور وکرم چودھری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سی بی آئی کی طرف سے سرکاری وکیل ڈی پی سنگھ نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کئے۔ کیجریوال کے وکیل نے اپنے دلائل ختم کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ کی گرتی ہوئی صحت کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کا بلڈ شوگر سوتے ہوئے پانچ بار 50 سے نیچے چلا گیا ہے۔ کیا وہ معاشرے کے لیے خطرہ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں سب کو ضمانت مل رہی ہے، میری پارٹی کا نام عام آدمی پارٹی ہے، لیکن مجھے ضمانت نہیں مل رہی ہے۔ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مجھے ضمانت دی جائے۔ اروند کیجریوال کے وکیل سنگھوی کے دلائل کے جواب میں سی بی آئی کے وکیل ڈی پی سنگھ نے بھی عدالت کے سامنے اپنے دلائل پیش کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- One Nation, One Election: اب کرناٹک نے ون نیشن ون الیکشن کے خلاف پاس کر دی قرارداد
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کا کیا ہے الزام؟
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے الزام لگایا ہے کہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جو طبی سپلیمنٹس اور دوائیں دی جا رہی ہیں، وہ شاید جان بوجھ کر نہیں لے رہے ہیں۔ چیف سکریٹری نریش کمار کو لکھے گئے خط میں لیفٹیننٹ گورنر نے کیجریوال کی صحت کی حالت پر جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیا اور الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ نے “جان بوجھ کر کم کیلوریز کا استعمال” کیا ہے حالانکہ انہیں گھر کا پکا ہوا کھانا کافی مقدار میں فراہم کیا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت نے اس معاملے پر کوئی فوری ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس