Bharat Express

Akhilesh Yadav

درحقیقت، 2011 کی مردم شماری کے مطابق، مہاراشٹر میں 11.54 فیصد (تقریباً 1.5 کروڑ) آبادی کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔ یہ مسلم آبادی مہاراشٹر کی 40 سیٹوں کے نتائج کو متاثر کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ ان میں سے اکھلیش یادو نے 7 سیٹوں پر مہاویکاس اگھاڑی کو جھٹکا دیتے ہوئے اپنے امیدوار کا اعلان کردیاہے۔

اکھلیش یادو نے ای وی ایم اور بیلٹ پیپر پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپر کے ذریعے الیکشن کیوں نہ کرائے جائیں۔ کیا الیکشن ایک ماہ تک نہیں ہوتے ہیں؟ اکھلیش یادو نے ذات پر مبنی  مردم شماری پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔

ایس پی کی طرف سے جاری 40 اسٹار پرچارکوں کی فہرست میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کا نام پہلے ہے۔ تاہم اس فہرست میں جیل میں بند اعظم خان کا نام سب کو حیران کر رہا ہے۔

اگر کانگریس کو یوپی ضمنی انتخاب میں اپنے امیدوار کو اتارتی یہ امیدوارکانگریس کے انتخابی نشان ہاتھ کے نشان پر الیکشن لڑتے، کانگریس تمام سیٹیں سماج وادی پارٹی کے لیے چھوڑ رہی ہے۔

لوک سبھا میں شاندار کارکردگی کی وجہ سے پارٹی کا اعتماد بڑھ گیا ہے اور ایس پی 2027 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ ایس پی لیڈروں کا ماننا ہے کہ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماج وادی پارٹی 2027 کے اسمبلی انتخابات میں جیتے گی اور ریاستی سربراہ کی کمان اکھلیش یادو کو سونپ دی جائے گی۔

ایس پی حکومت میں پولیس افسران کی عزت و آبرو، جان بھی محفوظ نہیں رہی، ایماندار آئی اے ایس افسران کے لیے کام کرنا بھی مشکل ہوگیا۔

بی جے پی یوپی میں پی ڈی اے کی بنیاد پر الیکشن لڑنے جا رہی ہے اور "اگر بنٹوگے، کٹو گے" (یعنی گارڈ ہندوتوا) کے فارمولے پر مقابلہ کرنے جا رہی ہے۔

مہاراشٹر کی 288 سیٹوں میں سے 258 سیٹوں پر مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اب بھی 30 کے قریب ایسی نشستیں ہیں جن پر تینوں جماعتوں کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔

ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا - یہ جوڑی اگلے چند مہینوں میں ملک کا اگلا وزیر اعظم بنانے جا رہی ہے۔ ملک کی غریب ترین ریاست بدلنے والی ہے اور اس کی قسمت بدلنے والی ہے۔ انڈیا اتحاد زندہ باد۔

وارانسی پہنچے سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیام لال پال نے یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کبھی بلڈوزر کی بات کرتی ہے، کبھی ایک ملک، ایک الیکشن اور کبھی وقف بورڈ کی بات کرتی ہے۔ لیکن، اس کا عوام سے جڑے حقیقی مسائل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔