Bharat Express

Akhilesh Yadav

بنگلہ دیش کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے، ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئے، اگر وہ ہمارے سنتوں کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ مضبوط حکومت ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتی ہے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا - ”پابندی لگانا بی جے پی حکومت کی نظم و نسق، انتظامیہ اور سرکاری انتظام کی ناکامی ہے۔ اگر حکومت پہلے ہی فسادات کرانے اور اشتعال انگیز نعرے لگانے والوں پر ایسی پابندی لگا دیتی، تو سنبھل میں ہم آہنگی اور امن کا ماحول خراب نہ ہوتا۔“

سماج وادی پارٹی کا وفد آج ہفتہ (30 نومبر) کو جمع ہوگا۔ اتر پردیش کے اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد کی قیادت میں سماج وادی پارٹی کے 5 ایم پی سمیت 15 لیڈران سنبھل جائیں گے، جو متاثرین سے ملیں گے اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو اپنی رپورٹ دیں گے۔

ہیمنت سورین نے 14 ویں وزیراعلیٰ کے طورپرحلف لیا ہے۔ انہیں گورنرسنتوش کمارگنگوارنےعہدے اوررازداری کا حلف دلایا۔

سنبھل تشدد سے متعلق سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس جھوٹی کہانی بتا رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی سربراہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مہلوکین کے اہل خانہ کی حکومت مدد کرے۔

شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں مسلم طبقے کے چار لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ دو درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ سے متعلق سنبھل کے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

کندرکی اسمبلی سیٹ پربی جے پی 31 سال بعد کافی بڑی جیت درج کرتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ یہ سیٹ مسلم اکثریتی ہونے کی وجہ سے یہاں سے بی جے پی کوچھوڑکر سبھی پارٹیوں نے مسلم امیدوار میدان میں اتارا تھا۔ بی جے پی امیدواررام ویر سنگھ ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل کر رہے ہیں۔

اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے سے شروع ہو گئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کم از کم 20 راؤنڈز سیسماؤ میں اور زیادہ سے زیادہ 32 راؤنڈ کنڈرکی، کرہل، پھول پور اور ماجھوان میں ہورہی ہے۔

اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ کے بعد، آج یعنی 23 نومبر کو نتائج کا دن ہے۔ آج 9 اسمبلی سیٹوں پر 90 امیدواروں کی قسمت کے فیصلہ کا دن ہے۔

اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں چلتی، دھرم کا راستہ انصاف کا راستہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹ کی لوٹ کی۔ یہ لوگ ہر الیکشن میں کوئی نہ کوئی لوٹ مار کا طریقہ کار اپناتے ہیں۔ حکومت اگنیور نظام کو ختم نہیں کر سکی، ملک اور ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے، مہنگائی عروج پر ہے۔