Bharat Express

Akhilesh Yadav

اتر پردیش میں 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ ابتدائی طور پر انتخابات کی تاریخ 13 نومبر مقرر کی گئی تھی لیکن بعد میں اسے 20 نومبر کر دیا گیا۔ اکھلیش یادو ہر روز بی جے پی پارٹی سے ان کے کام کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو نے نوٹ بندی کی سالگرہ کے موقع پر بی جے پی پر حملہ کیا تھا اور اسے دنیا کی سب سے بڑی کرپشن قرار دیا تھا۔

کجریوال کی طرح اب اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی ایسی ہی پیشین گوئی کی ہے۔ اکھلیش نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے انتخابات کے بعد سی ایم یوگی کو ہٹانے کا فیصلہ بی جے پی ہائی کمان لے گی۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ ی گی جی ریاست کے سب سے بہتر اور قابل وزیر اعلیٰ ہیں، گورکشپیٹھادھیشور، ستیہ سناتن کا ایک چمکتا ہوا عکس،  شریف لوگوں کا احترام کرنے والے بہترین مذہبی رہنما ہیں۔

اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو یوپی میں کھاد کی قلت کو لے کر حکومت کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی والوں نے ساری کھاد دبا رکھی ہے اور اس کی کالا بازاری کر رہے ہیں۔ اکھلیش نے ایکس پر لکھا کہ ڈی اے پی اور پی ڈی اے دونوں میں حروف کی مماثلت ہے اور یہ بھی کہ یہ دونوں بی جے پی کے زوال کو اور تیز کر دیں گے۔

پوسٹر میں مہنگائی اور امن و امان سے متعلق چھوٹی چھوٹی تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں۔ تصویر میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ شیو پال اور آدتیہ یادو کی بھی تصویر لگائی گئی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان'اگربٹیں گے تو کٹیں گے' پر ایک بار پھرردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'انگریز چلے گئے اور انہیں چھوڑگئے۔

میرٹھ سٹی اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے حاجی رفیق انصاری نے لگاتار دوسری بار بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی کی نو اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہم جیتیں گے، لیکن دوسری بات جو انہوں نے کہی وہ موضوع بحث بن گئی۔

ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ کو قائم مقام ڈی جی پی ہونے پر پریشانی ہوتی تھی، اب اگر باقاعدہ ڈی جی پی کے انتخاب کا عمل نافذ ہو تو بھی پریشانی ہے!

ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش تو نہیں  ہے؟ دہلی بنام لکھنؤ 2.0، اس معاملے کو لے کر سیاسی حلقوں میں تیکھی  بحث جاری ہے۔

گری راج سنگھ نے کہا کہ - کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی وقف بورڈ کے نام پر ہندوستان میں خانہ جنگی پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔نئے نئے ٹول کٹ بنارہے ہیں۔