لوک سبھا میں آج سنبھل معاملے پر بحث کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سپریمو اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ سنبھل میں صدیوں کے آپسی بھائی چارے کو ختم کرنے کیلئے ایک منصوبہ بند فساد کیا گیا، سنبھل کی گنگا جمنی تہذیب کو خطرے میں ڈالنے کیلئے حکومت کا ایک منصوبہ بند قدم تھا۔وہاں مسجد کے سروے کے نام پر جس انداز میں پولیس انتظامیہ نے سازش کی ،اس کی وجہ سے پانچ معصوموں کی جان گئی ہے،اس لئے ان لوگوں کو برخاست کرکے ان پر قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔
#WATCH | On the Sambhal issue, Samajwadi Party MP Akhilesh Yadav says “…The incident that took place in Sambhal is a well-planned conspiracy and the brotherhood in Sambhal has been shot. The talks of excavation throughout the country done by BJP and its allies will destroy the… pic.twitter.com/Cz0vY46g10
— ANI (@ANI) December 3, 2024
اکھلیش یادو نے کہا کہ سنبھل کے بھائی چارے کو گولی مارنے والی پولیس انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے تاکہ ہر جگہ کھدائی کی بات کرنے والے ہماری گنگا جمنی وراثت اور بھائی چارے کو بھی کھو دیں گے۔ اکھلیش نے کہا کہ وہاں ضمنی انتخاب پہلے 13 نومبر کو ہونے والا تھا لیکن اس کی تاریخ بدل دی گئی ، پھر جو عوام کے فیصلے کو پولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے پلٹ کر زبردستی اسمبلی سیٹوں پر قبضہ کرنے کے معاملے کا پردہ فاش نہ ہو ،اس کیلئے سنبھل کو بلی کا بکرا بنایا گیا اور پوری پلاننگ کے ساتھ وہاں کے بھائی چارے کو گولی ماری گئی۔
انہوں نے کہا کہ سنبھل ہم آہنگی کے لئے جانا جاتا تھا، 19 دسمبر کو عدالت میں صرف ایک فریق کو سننے کے بعد سروے کا حکم دے دیا گیا ،پھر حکم کے بعد، 2 گھنٹے کے اندر، ضلع مجسٹریٹ اور پولیس افسران سروے کرنے کے لئے سنبھل کی شاہی مسجد پہنچے۔پہلے دن مسجد کمیٹی اور مقامی مسلمانوں نے بھر پور حمایت کی اور پھر سروے مکمل ہوگیا،لیکن اس کے بعد دوبارہ صبح سویرے سروے کرانا پوری طرح سے منصوبہ بند سازش کا حصہ تھا۔
بھارت ایکسپریس