Bharat Express

Ajit Pawar

وہیں دوسری جانب شیوسینا ادھوگروپ کی راجیہ سبھا رکن اور ترجمان پرینکا چترویدی نے کہا کہ وہ مراٹھا اور او بی سی کو آپس میں لڑا کر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ اسی کا نتیجہ ہے۔ اگر مہاراشٹر میں لیڈروں کا یہ حال ہے تو عام لوگوں کا کیا حال ہوگا؟

این سی پی (ایس) لیڈر شرد پوار نے ایک بار پھر انتخابی نشان کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ شرد پوار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی طرف سے اجیت پوار کو جاری کردہ انتخابی نشان کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس پوسٹ میں لاپتہ لیڈیز یعنی لاپتہ خواتین اور لڑکیوں کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے۔ پوسٹر میں لکھا ہے کہ مہاراشٹر سے ہر سال 64 ہزار لڑکیاں لاپتہ ہو رہی ہیں جو کہ تشویشناک ہے۔

اس دوران بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے مہاراشٹر بی جے پی یونٹ کو اہم مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے اتحادیوں کے اختلافات  دور کرنے کو بھی کہا ہے۔ تاکہ انتخابات میں گرینڈ الائنس کو متحد اور مضبوط رکھا جا سکے۔

اجیت پوار کا درد ایک بار پھر سامنے آیا ہے، وہ پرانا زخم جس نے خاندان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا۔ گڑھ چرولی میں میٹنگ میں اجیت پوار نے خاندان کو سیاست سے بالاتر قرار دیا اور اپنے وزیر کی بیٹی کو سمجھایا کہ خاندان کو توڑنے کی غلطی سماج کو پسند نہیں ہے۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ اس سے پہلے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق میٹنگوں کا دورجاری ہے۔ وہیں اجیت پوارنے کہا ہے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق وہ دوبارہ میٹنگ کریں گے، جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ کون کس سیٹ سے الیکشن لڑے گا۔

اجیت پوار نے کہا کہ وہ اپنی بیوی اور بہن کو بارامتی میں آمنے سامنے الیکشن نہیں لڑانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پارلیمانی بورڈ نے کیاتھا۔ ایک بار تیر چل جائے تو اسے واپس نہیں لیا جا سکتا۔ لیکن میرا دل آج مجھے کہتا ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی نے میٹنگ کے دوران کہا، "سب کو مجھ سے استعفیٰ لینا چاہیے۔" گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس سے مجھے کوئی شکایت نہیں، کارکن پارٹی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

شیوسینا ٹھاکرے دھڑے اور شرد پوار کی پارٹی این سی پی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس کے سامنے مہاراشٹر کی سیاست کے نقطہ نظر سے اہم معاملات کا معاملہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاملے پر سماعت ضروری ہے، جس کے بعد عدالت نے 29 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔

شرد پوار سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا اجیت پوار کے لئے آپ کی پارٹی میں کوئی جگہ ہے اور انہیں لیا جاسکتا ہے تو انہوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا بلکہ شرد پوارنے ایسا جواب دیا ہے، جس سے لگتا ہے کہ دروازے کھلے ہوئے ہیں۔