Bharat Express

Ajit Pawar Disqualification Case: اجیت پوار کی رکنیت رہے گی یا چلی جائے گی، سپریم کورٹ میں فیصلہ آج

شیوسینا ٹھاکرے دھڑے اور شرد پوار کی پارٹی این سی پی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس کے سامنے مہاراشٹر کی سیاست کے نقطہ نظر سے اہم معاملات کا معاملہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاملے پر سماعت ضروری ہے، جس کے بعد عدالت نے 29 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔

اجیت پوار کی رکنیت رہے گی یا چلی جائے گی، سپریم کورٹ میں فیصلہ آج

Ajit Pawar Disqualification Case: شیوسینا اور این سی پی ممبران اسمبلی کی نااہلی کیس کی سماعت آج (29 جولائی 2024) اور کل سپریم کورٹ میں ہوگی۔ اس سے پہلے اس معاملے کی سماعت 23 جولائی کو ہونی تھی، لیکن NEET UG امتحان کو لے کر دن بھر سماعت جاری رہنے کی وجہ سے کیس کی سماعت نہیں ہو سکی۔

شیوسینا ٹھاکرے دھڑے اور شرد پوار کی پارٹی این سی پی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس کے سامنے مہاراشٹر کی سیاست کے نقطہ نظر سے اہم معاملات کا معاملہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاملے پر سماعت ضروری ہے، جس کے بعد عدالت نے 29 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔ تاہم، آج چیف جسٹس دھننجے چندرچوڑ پہلے این سی پی کیس کی سماعت کریں گے۔ اس کے بعد شیوسینا کے ایم ایل اے نااہلی کیس کی سماعت 30 جولائی کو ہو سکتی ہے۔

اسمبلی اسپیکر نے نہیں کیا نااہل

شیو سینا اور این سی پی ممبران اسمبلی کی نااہلی سے متعلق اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے کو شیوسینا کے ادھو بالا صاحب ٹھاکرے اور شرد چندر پوار کی پارٹی این سی پی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ راہل نارویکر نے شیو سینا اور این سی پی دونوں دھڑوں کے ایم ایل اے کو کوالیفائی کیا تھا۔ انہوں نے کسی کو نااہل نہیں کیا۔

کس گروپ نے کس چیز کی اپیل کی ہے؟

ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے راہل نارویکر کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ شیو سینا ٹھاکرے کا دھڑا مطالبہ کر رہا ہے کہ شیوسینا میں ایکناتھ شندے دھڑے کے ایم ایل اے کو نااہل قرار دیا جائے۔ وہیں شرد پوار کے گروپ نے اجیت پوار کے گروپ کے ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Weather Update: دہلی-یوپی سمیت ان ریاستوں میں ہوگی موسلادھار بارش، یہاں جانئے ملک بھر کے موسم کا حال؟

انتخابی نشان سے متعلق سماعت 14 اگست کو ہوگی

دریں اثنا، سپریم کورٹ شیوسینا پارٹی اور اس کے انتخابی نشان سے متعلق مرکزی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر 14 اگست کو سماعت کرے گی۔ الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے کے دھڑے اور شیو سینا پارٹی کو دھنش-تیر کا انتخابی نشان دیا تھا۔ اس کے لیےارکان اسمبلی کی اکثریت کا معیار استعمال کیا گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read