Bharat Express

Maharashtra Politics: ‘میں غلطی قبول کرتا ہوں، خاندان توڑنا…’، جانئے اجیت پوار نے کیوں دیا ایسا بیان؟ مہاراشٹر کی سیاست میں نئی ہلچل

اجیت پوار کا درد ایک بار پھر سامنے آیا ہے، وہ پرانا زخم جس نے خاندان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا۔ گڑھ چرولی میں میٹنگ میں اجیت پوار نے خاندان کو سیاست سے بالاتر قرار دیا اور اپنے وزیر کی بیٹی کو سمجھایا کہ خاندان کو توڑنے کی غلطی سماج کو پسند نہیں ہے۔

این سی پی لیڈر اجیت پوار۔ (تصویر: اے این آئی)

Maharashtra Politics: مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر خاندان اور سیاست کے درمیان تنازعہ زور پکڑ گیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے، سماج خاندانوں میں دراڑ کو پسند نہیں کرتا۔ یہ بات انہوں نے گڈھ چرولی کے اجلاس میں کہی۔ اجیت پوار نے یہ بیان ریاستی وزیر دھرما راؤ بابا آترام کی بیٹی بھاگیہ شری کو شرد پوار کی قیادت والی این سی پی (ایس پی) میں شامل ہونے سے روکنے کی کوشش میں دیا ہے۔ این سی پی لیڈر دھرماراؤ بابا کی بیٹی بھاگیہ شری اہیری سے آترام کے خلاف الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔

اجیت پوار کا درد ایک بار پھر سامنے آیا ہے، وہ پرانا زخم جس نے خاندان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا۔ گڑھ چرولی میں میٹنگ میں اجیت پوار نے خاندان کو سیاست سے بالاتر قرار دیا اور اپنے وزیر کی بیٹی کو سمجھایا کہ خاندان کو توڑنے کی غلطی سماج کو پسند نہیں ہے۔

اجیت پوار نے کہا کہ جو کسی سے کچھ بھی سیکھتا ہے، وہ اسے ساری چالیں نہیں سکھاتا، بلکہ ایک چال رکھتا ہے۔ باقی لوگ صرف باتیں بتاتے ہیں۔ مجھے آپ سے کہنا ہے کہ ابھی بھی یہ غلطی مت کرو، اپنے والد کے ساتھ رہو۔ کوئی بھی بیٹی سے اتنی محبت نہیں کر سکتا جتنی ایک باپ اپنی بیٹی سے کرتا ہے۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے ہی گھر میں فساد برپا کریں گی۔ یہ درست نہیں، یہ معاشرے کو قبول نہیں۔ ہم نے بھی اس تناظر میں تجربہ کیا ہے، اور میں اب اپنی غلطی کو سمجھ چکا ہوں اور اسے قبول کرتا ہوں۔

اجیت پوار کے اس بیان سے سیاسی حلقوں میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ این سی پی شرد پوار دھڑے کے لیڈران اب اجیت پوار کے درد کو دراصل سیاسی شکست کا درد قرار دے رہے ہیں اور پارٹی کو شرد پوار کو واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

این سی پی شرد پوار گروپ نے کیا حملہ

این سی پی شرد پوار کے دھڑے کے لیڈر مہیش تپاسے نے اس معاملے پر کہا ہے کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ خاندان اہم ہے اور انہیں سیاست سے دور رکھنا چاہئے۔ کیا اب انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو رہا ہے؟ وہ جیسا کہہ رہے ہیں،  ویسا ہی کام بھی کریں۔ انہوں نے شرد پوار کی پارٹی توڑ دی اور ان کے ایم ایل اے اور کارکنوں کو اپنے ساتھ لے گئے، حالانکہ شرد پوار پارٹی کے سربراہ ہیں۔ اگر آپ کو واقعی ندامت کا احساس ہے تو ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ شرد پوار کی پارٹی، ان کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، انہیں واپس کر دیں۔ ان کے ایم ایل اے، ایم پی اور کارکنان واپس کریں۔ تب ہم مانیں گے کہ واقعی آپ کو ندامت کا احساس ہے، ورنہ یہ صرف سیاسی باتیں ہیں۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ اب پچھتانے کا کیا فائدہ جب چڑیا نے کھیت کو چُن لیا ہو۔ اجیت پوار کو تب سمجھ آیا جب عوام نے انہیں مسترد کر دیا۔ ہندوستان کا کلچر یہ رہا ہے کہ خاندانوں کو توڑنے والوں کی کوئی حمایت نہیں کرتا۔ بی جے پی کے چنگل میں پھنس کر اجیت پوار نے اپنی بیوی کو اپنی بہن کے خلاف الیکشن لڑوایا۔ جب عوام نے انہیں شکست دی اور ان کی حالت خراب ہو گئی، تب اجیت پوار کو بات سمجھ آئی۔

یہ بھی پڑھیں- Monkeypox Virus Infection: بھارت میں بھی داخل ہوا منکی پوکس! بیرون ملک سے واپس آنے والے شخص میں پائی گئی علامات

اجیت پوار کی پارٹی کو لوک سبھا انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا

دراصل، اجیت پوار کی بیوی سنیترا پوار نے بارامتی سے اپنی بھابھی سپریا سولے کے خلاف لوک سبھا الیکشن لڑا تھا، جس میں سپریا سولے نے ڈیڑھ لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ لوک سبھا انتخابات میں این سی پی نے صرف 7 سیٹوں پر مقابلہ کیا، جس میں اجیت پوار کی پارٹی نے صرف رائے گڑھ سیٹ جیتی۔ بغاوت کے بعد بھی شرد پوار کی این سی پی نے 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا اور 8 سیٹیں جیتیں۔

لوک سبھا کی شکست اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے خوف سے این سی پی نے مہاراشٹر بھر میں جن سمان یاترا شروع کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی کی 288 سیٹوں میں سے این سی پی نے مہاوتی سے 80 سے 90 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس