Bharat Express

Ajit Pawar

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں لیکن تخت پر کون بیٹھے گا اس پر ابھی تک سسپنس برقرار ہے۔ اس معاملے پر سیاسی حلقوں میں مختلف باتیں سرخیوں میں ہیں۔

دہلی اور ممبئی کے سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ مہاراشٹر بی جے پی کے صدر کی ویڈیو پوسٹ ایکناتھ شنڈے کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ ممبئی آئیں اور فڑنویس حکومت کا حصہ بننے پررضامند ہوں۔

مہاراشٹرمیں ابھی جوسیاسی حالات بن رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کو2019 والی صورتحال کھڑا کردیا ہے۔ تب بی جے پی کو ادھو ٹھاکرے سے معاہدہ کرنا تھا، اب ایکناتھ شندے کو منانے کی کوشش میں مصروف ہے۔

مہاراشٹر کے کارگزار وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزیرداخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں قانون ساز کونسل کے چیئرمین کا عہدہ اور 12 وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے۔ شندے داخلہ اور شہری ترقیادت جیسی اہم وزارت بھی شیوسینا کے لئے چاہتے ہیں۔

مہاراشٹرمیں وزیراعلیٰ سے متعلق فیصلہ آسان نہیں ہے۔ بی جے پی اورایکناتھ شندے گروپ دونوں ہی وزیر اعلیٰ عہدے پردعویداری چھوڑتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ 

این سی پی سربراہ اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے وزیر اعلی کے چہرے کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو ایم ایل اے منتخب ہوگا وہی فیصلہ کرے گا کہ وزیراعلیٰ کون ہوگا؟

اجیت دادا نے جو کہا وہ ان کی سوچ اور ان کے ووٹ بینک کے مطابق صحیح ہو سکتا ہے، لیکن ہمارا یہ ماننا ہے  کہ ' اگر ملک اور مہاراشٹر کی ترقی میں یقین رکھنے والے تقسیم ہو گئے تو  ان کا ووٹ ضائع ہو جائیں گے

دیویندر فڑنویس نے جمعرات 14 نومبر کو کہا کہ ان کی پارٹی کا نعرہ 'بٹیں گے تو کٹیں گے ' مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی انتخابی مہم کے جواب میں تیار کیا گیا ہے۔

این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے کہا کہ انہوں نے ایسی سیٹوں پر مسلم امیدوار دیئے ہیں جہاں سے ان کے جیت کے امکان ہیں، یہ ہارنے والے امیدوار نہیں ہیں۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی کے اتحادی اجیت پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’ایک ہیں ےتو سیف ہیں‘کے نعرے کی حمایت کی ہے۔ لیکن انہوں نے یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ’بنٹیں گے تو کٹیں گے‘کے بیان کی مخالفت کی ہے۔