Bharat Express

AIMIM

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی دیکھی گئی۔ اپنا دل کمیراوادی اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان اتحاد کا اعلان اتوار (31 مارچ) کو کیا گیا۔

اویسی نے یہ بھی کہا کہ اہل خانہ کی جانب سے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں کہ جس اسپتال میں مختار انصاری کو لے جایا گیا تھا وہاں مناسب ڈاکٹر نہیں تھے۔

بہار اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ پارٹی مزید سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے پر غور کر سکتی ہے لیکن اب تک صرف 15 سیٹوں کو ہائی کمان نے منظوری دی ہے۔

 اسد الدین اویسی نے مزید سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے زخم کون گہرا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ؟ کون اس ملک کو اس راستے پر لے جانا چاہتا ہے جہاں دو مذاہب کے درمیان  تصادم ہو؟

حیدرآباد لوک سبھا سیٹ تاریخی طور پر اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) پارٹی کا گڑھ  ہے۔ حیدرآباد سیٹ کو ایک بھرپور ثقافتی ورثہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کٹنے کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے اس فیصلے سے مرادآباد میں اعظم خان کے  سیاسی سرگرمیوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

ادھو ٹھاکرے گروپ کی شیوسینا نے لوک سبھا الیکشن کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ اس فہرست میں پارٹی نے 17 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔

یوپی کے 2022 اسمبلی الیکشن میں اسدالدین اویسی نے 95 امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے 94 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ پرکاش امبیڈکر سے ان کی کوئی بات نہیں ہے۔ راج ٹھاکرے اور وزیرداخلہ امت شاہ کے ملاقات پر بھی انہوں نے اظہارخیال کیا۔

ایس پی اور بی ایس پی نے مغربی یوپی میں زیادہ تر سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ کئی نشستوں پر ٹکٹوں کے حوالے سے باغیانہ رویہ بھی نظر آرہا ہے۔ پارٹی بدلنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اویسی کے لیڈران  ان تمام پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔