Bharat Express

18th Lok Sabha Elections

لیکن ساری تیاری پر اس وقت پانی پھر گیا جب ریزلٹ ایگزٹ پول کے برخلاف آنے لگا اور شام پانچ بجے تک بھی ایگزٹ پول اور نتائج میں آسمانی فرق دیکھنے کو مل رہا ہے ، اس لئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس بار اندازہ لگانے ، سروے کرنے اور ایگزٹ پول بنانے والے سارے سیاسی پنڈتوں کی بھرپور ذلالت ہورہی ہے۔

تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق این ڈی اے کو 292 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ  انڈیا الائنس کو 234 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں ۔چونکہ  بی جے پی اکیلے اپنی بنیاد پر حکومت نہیں بناسکتی ہے اور اس کو اپنے اتحادیوں کی سخت ضرورت ہوگی ۔

تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق این ڈی اے کو 295 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ  انڈیا الائنس کو 230 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں ۔چونکہ  بی جے پی اکیلے اپنی بنیاد پر حکومت نہیں بناسکتی ہے اور اس کو اپنے اتحادیوں کی سخت ضرورت ہوگی ۔

ملک بھر میں لوک سبھا انتخابات کے سات مرحلوں کی تکمیل کے بعد آج ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے۔ اس دوران سبھی کی نظریں مدھیہ پردیش کی اندور سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ دراصل، یہاں NOTA کو اب تک سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

جموں کشمیر کی بارہمولہ پارلیمانی نشست پرمقابلہ کافی زبردست ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے،جہاں عمرعبداللہ کیلئے راہیں بہت مشکل ہوتی چلی جارہی ہیں اور ان کی راہ میں کوئی اور نہیں بلکہ انجینئر رشید ہیں جو قریب تین گھنٹے کے ووٹوں کی گنتی میں وہ پچاس ہزار سے زائد ووٹوں سے  آگے چل رہے ہیں ۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم بہار میں 25 سے زیادہ سیٹیں لائیں گے۔ ہمارا پول عوام کا پول ہے۔ عوام نے ہمیں 295 سیٹیں دی ہیں۔ بہار میں ہمارا ووٹ 14 سے 16 فیصد بڑھ گیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج چند گھنٹوں بعد آئیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹس کی گنتی کی جائے گی۔ اس کے بعد ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔ اس دوران گنتی، اسٹرانگ روم سے متعلق کچھ اہم سوالات ہیں جن کے جواب عوام جاننا چاہتی ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے نتائج کی گنتی سے پہلے کانگریس نے انڈیا اتحاد کے اپنے تمام اتحادیوں سے ایک اہم اپیل کی ہے۔ کانگریس کی جانب سے اتحاد کے تمام سینئر لیڈروں کو کل رات یا پرسوں تک دہلی میں رہنے کو کہا گیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ نے ایگزٹ پول کے نتائج کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوام نے ووٹ دیا ہے تو انہیں اکثریت نہیں مل رہی ہے۔

اس سے قبل دن میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جے رام رمیش کے الزامات پر سختی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افواہیں پھیلانا اور سب پر شک کرنا درست نہیں ہے۔